سینئر صحافی ونود دُوا کا انتقال، دہلی کے لودی شمشان گھاٹ میں آخری رسومات 5 دسمبر کو
طویل مدت سے بیمار چل رہے سینئر صحافی ونود دُوا کا 4 دسمبر کو انتقال ہو گیا، کچھ دنوں قبل ان کی موت کی افواہ اڑی تھی لیکن بیٹی نے اس کی تردید کر دی تھی، اب بیٹی نے بھی ان کے وفات کی تصدیق کی ہے۔
مشہور و معروف صحافی ونود دُوا کا طویل علالت کے بعد 4 دسمبر کو وفات ہو گیا۔ وہ طویل عرصہ سے بیمار تھے اور کچھ دن قبل ہی ان کی موت کی افواہ اڑی تھی۔ اس وقت ان کی بیٹی نے سامنے آ کر ایسی خبروں کی تردید کی تھی۔ آج بیٹی ملکا دُوا نے ہی سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے والد کے وفات کی اطلاع ان کے چاہنے والوں کو دی۔
ونود دوا کی بیٹی نے آج اپنے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعہ انتقال کی خبر دیتے ہوئے بتایا کہ آخری رسومات اتوار کو لودی شمشان گھاٹ میں ادا کی جائیں گی۔ ملکا نے والد کو یاد کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’’ہمارے بے پروا، بے خوف اور غیر معمولی والد ونود دُوا کا انتقال ہو گیا۔ اب وہ ہماری ماں کے ساتھ ہیں، یعنی اپنی بیوی کے ساتھ جنت میں ہیں۔‘‘
دراصل ونود کی بیوی کا انتقال اسی سال کورونا سے ہو گیا تھا۔ کورونا کی دوسری لہر کے دوران ونود دوا اور ان کی بیوی کورونا سے متاثر ہو گئے تھے۔ دونوں کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی تھی۔ اس کے بعد دونوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ونود دُوا 7 جون کو گھر لوٹ آئے تھے۔ حالانکہ ان کی بیوی کا 12 جون کو انتقال ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ ونود دُوا 67 سال کے تھے۔ ان کی پیدائش نئی دہلی میں ہوئی تھی۔ انھوں نے صحافت کے شروعاتی دنوں میں دوردرشن اور این ڈی ٹی وی میں کام کیا تھا۔ 1996 میں وہ ملک کے پہلے الیکٹرانک میڈیا صحافی تھے جنھیں رام ناتھ گوینکا ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ انھیں 2008 میں صحافت کے لیے پدم شری سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ این ڈی ٹی وی پر ’ذائقہ انڈیا‘ کا شو کے ذریعہ انھوں نے پکوان کے ساتھ ملک بھر کی ثقافت سے بھی قومی ٹی وی کے ذریعہ سب کو روبرو کرایا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔