بہار کے سینئر لیڈر رام جتن سنہا کانگریس میں شامل، پارٹی کو مضبوط بنانے کا اظہارِ عزم
بہار کانگریس صدر اکھلیش سنگھ نے کہا کہ رام جتن سنہا کی سیاسی زندگی طلبا تحریک سے شروع ہوئی، وہ بہار حکومت میں وزیر رہے، 4 مرتبہ رکن اسمبلی بنے اور طویل مدت تک بہار کانگریس کمیٹی کے صدر بھی رہے۔
کانگریس کو بہار میں مضبوط کرنے کا ایک نیا راستہ مل گیا ہے۔ بدھ کے روز بہار کے سینئر لیڈر رام جتن سنہا نے کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی اور ریاست میں پارٹی کو مضبوطی فراہم کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔ نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر ناصر حسین، میڈیا و ایڈورٹائزنگ سیل کے چیئرمین پون کھیڑا اور بہار کانگریس صدر اکھلیش پرساد سنگھ کی موجودگی رام جتن سنہا نے آج کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔
اس موقع پر رام جتن سنہا کا استقبال کرتے ہوئے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ’’سنہا کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ وہ طویل مدت تک کانگریس کے سینئر لیڈر رہے ہیں۔ مجھے ان کا استقبال کرتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے، اور یہ میری خوش قسمتی ہے کہ اس موقع پر میں موجود ہوں۔‘‘
بہار کانگریس صدر اکھلیش یادو نے رام جتن سنہا کی پارٹی میں شمولیت پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سیاسی زندگی طلبا تحریک سے شروع ہوئی۔ وہ بہار حکومت میں وزیر رہے، 4 مرتبہ رکن اسمبلی بنے اور طویل مدت تک بہار پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھی رہے۔ ان کی مدت کار میں کانگریس کو بہت شہرت ملی تھی اور پارٹی مضبوط ہوئی تھی۔ ہمیں امید ہے کہ ان کی رہنمائی میں آنے والے اسمبلی انتخاب میں یقینی طور سے پارٹی کو مضبوطی ملے گی۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر ناصر حسین نے بھی رام جتن سنہا کی ’گھر واپسی‘ پر اظہارِ خوشی کیا اور کہا کہ انتخاب کے وقت جب لوگ کانگریس میں شامل ہو رہے تھے تب لوگوں کو لگ رہا تھا کہ یہ صرف انتخابی ماحول ہے۔ لیکن الگ الگ ریاستوں میں کئی پرانے اراکین اسمبلی و اراکین پارلیمنٹ واپس آ رہے ہیں۔ بہار میں ابھی کئی لوگ ہماری پارٹی کے رابطے میں ہیں اور جلد ہی کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔
رام جتن سنہا نے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد لوگوں سے ملی محبت پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میری پوری کوشش رہے گی کہ میں سبھی کے جذبات کے مطابق خود کو درست ثابت کر سکوں۔ آج جو مجھے احترام ملا، میں اس سے مسحور ہوں۔ میں پوری ایمانداری کے ساتھ کانگریس پارٹی کو مضبوط کرنے میں اپنا تعاون دوں گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔