بلند شہر تشدد کے ملزمان کو راحت، مقدمہ سے غداریٔ ملک کی دفعات ختم

بلند شہر تشدد معاملہ میں جن ملزمان کو غداری ملک کی دفعات ختم کر کے راحت دی ہے ان میں بجرنگ دل رہنما یوگیش راج اور بی جے پی یوتھ ونگ کا رہنما شکھر اگروال بھی شامل ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے بلند شہر میں گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں ہوئے تشدد کے معاملہ میں 38 ملزمان کو اتر پردیش پولس نے راحت دے دی ہے۔ ان تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ میں غداری ملک کی دفعات کا بھی اطلاق کیا گیا تھا جنہیں اب ختم کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مبینہ گئو کشی کے نام پر ہوئے تشدد میں بلند شہر کی سیانہ کوتوالی کے انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا گیا تھا۔

جن ملزمان کو راحت دی گئی ہے ان میں بجرنگ دل رہنما یوگیش راج، بی جے پی (یوتھ ونگ) رہنما شکھر اگروال بھی شامل ہیں۔ ملزمان کے خلاف پولس نے 2 مارچ کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔

واضح رہے کہ 3 دسمبر 2018 کو سیانہ کوتوالی علاقہ کے ایک گاؤں میں مبینہ طور پر گائے کی باقیات ملنے کے بعد بی جے پی، بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد نے زبردست ہنگامہ کیا تھا۔ اس دوران شر پسندوں نے سیانہ کی چنگراوٹھی پولس چوکی کو بھی نذر آتش کر دیا تھا۔ اسی تشدد کے دوران شرپسندوں نے اسپکٹر سبودھ کو گولی مار دی تھی، جن کی موقع پر ہی ان کی موت ہوگئی تھی۔

انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ قتل کے معاملہ میں پولس نے 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ قتل کے ملزمان میں پرشانت نٹ، جانی، ڈیوڈ، لوکیندر اور راہل شامل ہیں۔ پولس نے پرشانت نٹ کو 27 دسمبر 2018 کو گرفتار کیا تھا۔ پرشانت نٹ پر انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ پر کلہاری سے وار کرنے اور بعد میں انہیں گولی مارنے کا الزام ہے۔

اس معاملہ میں کلیدی ملزم بجرنگ دل کے رہنما یوگیش راج کو پولس نے تشدد کے ایک مہینے بعد 3 جنوری 2019 گرفتار کیا تھا۔ اس کے علاوہ بی جے پی یوتھ ونگ کے رہنما شکھر اگروال کو پولس نے 10 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔ پولس کی طرف سے اس معاملہ میں چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد اس کی سماعت مقامی عدالت میں چل رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Mar 2019, 3:10 PM