بابری مسجد معاملہ: فیصلہ سے قبل ایودھیا میں حفاظتی انتظامات سخت، اضافی فورس تعینات
تہواروں اور بابری مسجد پر فیصلہ جلد سنائے جانے کے پیش نظر ایودھیا کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور شہر میں دس اضافی نفریوں کو تعینات کیا جا رہا ہے
ایودھیا: تہواروں اور بابری مسجد - رام جنم بھومی معاملے پر عدالت عظمیٰ کے جلد سنائے جانے والے فیصلے کے پیش نظر ایودھیا میں حفاظتی انتظامات کو سخت کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں ایودھیا کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور شہر میں دس اضافی کمپنیاں تعینات کی جا رہی ہیں۔
ایک اعلیٰ افسر نے کہا، ’’ہم ڈرون کے ساتھ درگا پوجا اور دسہرہ کے جلوسوں کی نگرانی یو یقینی بنائیں گے اور پوجا کمیٹی سے درخواست ہے کہ وہ جلوسوں کے دوران گلال کا استعمال نہ کریں، اس کے بجائے وہ پھولوں کی پنکھڑیوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔‘‘
ضلعی انتظامیہ نے اضافی دستوں کے قیام کے انتظامات کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ مقامی گیسٹ ہاؤسز، اسپتالوں، اسکولوں اور کالجوں کو سیکیورٹی فورسز کی رہائش کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ درگا کی مورتی وسرجن اور دسہرہ کے تہوار سے شروع ہوں گے اور مختلف رام لیلا مہینے بھر دیوالی تک جاری رہیں گی۔
ریاستی حکومت کی طرف سے دیوالی سے ایک شام قبل منعقد کئے جا رہے تین روزہ ’دیپوتسو‘ پروگرام میں بھی بھیڑ امنڈنے کی امید ہے۔ ضلع پولس اور مقامی خفیہ یونٹوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز، دھرم شالہ، لاج اور ہوم اسٹی کی جانچ شروع کریں اور وہاں کام کرنے اور رہنے والے لوگوں کے شناختی کارڈ کی تصدیق کریں۔ خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے خطرے کی اطلاع کے پیش نظر سیکورٹی سخت کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ بھی نومبر میں آنے کی امید ہے اور مقامی انتظامیہ سیکورٹی انتظامات میں کوئی کوتاہی نہیں برتنا چاہتی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Oct 2019, 12:32 PM