پولنگ کے بعد ’ووٹنگ مشینوں‘ کی حفاظت انتظامیہ اور امیدواروں کے لئے بڑا چیلنج
لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد اسٹرانگ روم میں ای وی ایم کی آئندہ 40 دنوں تک حفاظت انتظامیہ اور مستقبل کے ممبران پارلیمنٹ کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد اسٹرانگ روم میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی حفاظت انتظامیہ کے لئے جہاں ایک چیلنج ہے وہیں آئندہ تقریبا 40 دنوں تک مستقبل کے ممبران پارلیمنٹ کی جان بھی ایک طرح سے اٹکی رہے گی۔
لوک سبھا انتخابات کے لئے چھ مراحل میں ووٹنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات بھی ہونے جا رہے ہیں اور یہاں ووٹنگ متعلقہ ریاستوں میں لوک سبھا انتخابات کی مرحلہ وار تاریخوں میں ہوگی۔ تمام انتخابات کی ووٹوں کی گنتی آئندہ 23 مئی کو ایک ساتھ ہو گی۔
لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے لئے باقی مراحل میں ووٹنگ ختم ہونے کے ساتھ ہی اسٹرانگ روم میں ای وی ایم کی حفاظت کے چیلنجز بڑھتے جائیں گے۔
بہرحال پہلے مرحلے کا الیکشن ختم ہونے کے بعدای وی ایم کو اسٹرانگ روم میں پہنچایا جا چکا ہے۔ اہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہی علاقائی پارٹیوں کے امیدواروں کے علاوہ آزاد امیدوار سمیت 1279 امیدواروں کا نصیب ای وی ایم میں بند ہو چکا ہے اور اب یہ 23 مئی کو کھلے گا۔
سترہویں لوک سبھا کے عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں 18 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 91 سیٹوں پر 1279 امیدواروں نےاپنی قسمت آزمائی ہے۔ ان امیدواروں میں نتن گڈکری، وی کے سنگھ، ہریش راوت، چراغ پاسوان، اجیت سنگھ، جینت چودھری، اسد الدین اویسی، رمیش پوکھریال نشنک اور جیتن رام مانجھی جیسے لیڈر شامل ہیں۔
متعلقہ اضلاع کےا سٹرنگ روم تین سطح کی سیکورٹی کے سائے میں ہیں۔ ای وی ایم کی حفاظت کے لئے پولس، پی اے سی اور پیراملٹري فورس تعینات ہے۔ اسٹرانگ روم کی چوبیس گھنٹے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے اور سیکورٹی انتظامات اتنی سخت ہے کہ گویا یہاں پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا۔
اسٹرانگ روم کے باہر ایل ای ڈی اسکرین بھی نصب کئے گئے ہیں، جس کے ذریعہ وہاں موجود سیاسی جماعتوں کے کارکن اسٹرانگ روم کے اندر ای وی ایم دیکھ رہے ہیں. اس موقع پر بغیر کسی رکاوٹ کے بجلی کی سپلائی کم مشکل نہیں ہے، کیونکہ بجلی گل ہونے اور جنریٹر کا بندوبست نہ ہونے کی حالت میں ایل ای ڈی اسکرین بند ہو سکتی ہے۔ ماضی کے انتخابات کے دوران تکنیکی وجوہات سے ایسے حالات پیدا ہونے لاپروائی یا ای وی ایم میں خرابی کی شکایات بھی سامنے آتی رہی ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 18 اپریل کو 13 ریاستوں کی 97، تیسرے مرحلے میں 23 اپریل کو 14 ریاستوں کی 115، چوتھے مرحلے میں 29 اپریل کو نو ریاستوں کی 71، پانچویں مرحلے میں چھ مئی کو سات ریاستوں کی 51، چھٹے مرحلے میں 12 مئی کو سات ریاستوں کی 59 اور ساتویں اور آخری مرحلے میں 19 مئی کو آٹھ ریاستوں کی 59 نشستوں کے لئے پولنگ ہوگی۔
لوک سبھا کی 543 سیٹوں کے لئے انتخابات میں 10،35،928 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں، جہاں تقریبا 90 کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کے ذریعے ملک کی قیادت کا فیصلہ کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Apr 2019, 1:10 PM