گیانواپی سروے کا دوسرا دن، اے ایس آئی آج ریڈی ایشن تکنیک سے کرے گی جانچ، جانیں پہلے دن کیا پایا؟

گیانواپی کیمپس کا اے ایس آئی سروے آج بھی جاری رہے گا۔ سروے ٹیم 9 بجے گیانواپی مسجد پہنچی اور سروے کا کام ایک بار پھر سے شروع ہو گیا

<div class="paragraphs"><p>گیانواپی مسجد، وارانسی / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گیانواپی مسجد، وارانسی / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

وارانسی: گیان واپی مسجد کے احاطہی کے اے ایس آئی سروے کا آج دوسرا دن ہے۔ ہندوستان کے محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کی ٹیم نے صبح 9 بجے سے دوبارہ اپنا سروے شروع کر دیا۔ آج ہندو یادگاروں اور دیواروں کی جانچ ریڈی ایشن (تابکاری) تکنیک کے ذریعے آگے بڑھائی جائے گی۔ سروے کے پیش نظر گیانواپی کے باہر حفاظتی انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں۔ اس سے پہلے جمعہ کو الہ آباد ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ سے گرین سگنل ملنے کے بعد ٹیم نے گیانواپی کا سروے شروع کیا۔

پہلے دن نماز جمعہ کی وجہ سے صرف پانچ گھنٹے سروے کا کام ہو سکا۔ اس دوران ٹیم نے پورے کمپلیکس کا ڈیزائن تیار کیا اور دیواروں اور اطراف سے شواہد اکٹھے کئے۔ سروے ٹیم نے تینوں گنبدوں کے نیچے اور تہہ خانوں میں بھی جا کر سروے کا خاکہ تیار کیا۔ کل زیادہ تر کاغذی کام کیا گیا اور مختلف یادگاروں کی فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی کی گئی۔ سروے کے لیے اے ایس آئی کی 51 رکنی ٹیم کو گیان واپی میں چار حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔


وہیں، انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے جمعہ کے روز سروے سے دوری بنا کر رکھی۔ ان کا کوئی بھی نمائندہ سروے کے مقام پر نہیں پہنچا۔ اے ایس آئی کی ٹیم نے ثبوت اکٹھے کرنے کے لیے گیانواپی کے احاطے کے ہر کونے میں جا کر دیواروں، ستونوں اور نشانوں کی فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی کی۔ درمیان میں جمعہ کی نماز کی وجہ سے سروے کا کام کچھ دیر کے لیے روکنا پڑا تاہم آج سے سروے کا کام پھر سے شروع ہو جائے گا۔

اے ایس آئی کی ٹیم نے گیانواپی کیمپس کے چاروں کونوں پر ڈائل ٹیسٹ کے اشارے لگائے۔ جس سے سطح کی پیمائش کی گئی۔ دیواروں، ستونوں اور چھتوں کو سینٹ ورنیئر بیول پروٹریکٹر کی مدد سے چیک کیا گیا۔ اے ایس آئی کا یہ سروے پانچ دن تک چلے گا۔

آپ کو بتا دیں کہ وارانسی کی ضلعی عدالت نے 21 جولائی کو گیانواپی کے اے ایس آئی سروے کی اجازت دی تھی، جس کے بعد مسلم فریق سروے کو روکنے کے لیے سپریم کورٹ پہنچ گیا اور سپریم کورٹ نے سروے پر 26 جولائی تک عبوری روک لگا دی۔ مسلم فریق نے الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کو کہا۔ 27 اگست کو ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد اس نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا اور 3 اگست کو چیف جسٹس پریتنکر دیواکر کی بنچ نے مسلم فریق کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے سروے پر پابندی لگانے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد 4 اگست سے سروے شروع ہوا، لیکن مسلم فریق ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گیا، لیکن اسے سپریم کورٹ سے بھی جھٹکا لگا۔

एएसाई की टीम ने ज्ञानवापी परिसर में चारों कोनों पर डायल टेस्ट इंडिकेटर लगाए. जिससे सतह की माप की गई. कांबिनेशन सेंट वर्नियर बैवल प्रोट्रेक्टर की मदद से दीवारों, खंभों और छत की जांच की गई. एएसआई की ये सर्वे पांच दिनों तक चलेगी.

आपको बता कि 21 जुलाई को वाराणसी की जिला अदालत ने ज्ञानवापी के एएसआई सर्वे को इजाजत दी थी, जिसके बाद मुस्लिम पक्ष सर्वे को रोकने के लिए सुप्रीम कोर्ट पहुंच गया और सुप्रीम कोर्ट ने 26 जुलाई तक सर्वे पर अंतरिम रोक लगा दी और मुस्लिम पक्ष को इलाहाबाद हाईकोर्ट में अपील करने को कहा. 27 अगस्त को हाईकोर्ट में सुनवाई के बाद अपना फैसला सुरक्षित रख लिया और 3 अगस्त को चीफ जस्टिस प्रीतिंकर दिवाकर की बेच ने मुस्लिम पक्ष की याचिका को खारिज कर दिया और सर्वे पर रोक लगाने से इनकार कर दिया. इसके बाद 4 अगस्त से सर्वे शुरू हो गया, लेकिन मुस्लिम पक्ष एक बार फिर सुप्रीम कोर्ट पहुंचा लेकिन उसे सर्वोच्च न्यायालय से भी झटका लगा.

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔