موب لنچنگ کے خلاف ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب متحد ہوں
نئی دہلی: دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے باہر آج بعد نماز جمعہ ’موب لنچنگ‘ کے خلاف زبردست عوامی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرہ کے دوران عوام نے بازو پر سیاہ پٹی باندھ رکھی تھی اور ’بھیڑ تنتر کی ہنسا، روک لگاؤ روک لگاؤ‘، ’مذہب کے نام پر سیاست کرنا بند کرو، مذہب کے نام پر ہتیا کرنا بند کرو‘، ’گئو آتنکیوں کی غنڈہ گردی، نہیں چلے گی نہیں چلے گی‘، ’ابھی تو لی انگڑائی ہے، آگے اور لڑائی ہے‘ اور ’باہر نکلو مکانوں سے، جنگ کرو شیطانوں سے‘ جیسے نعرے لگا رہی تھی۔ ’سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا‘ (ایس ڈی پی آئی) کے بینر تلے منعقد اس احتجاجی مظاہرہ میں لوگوں کو مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے اور خوف کے سائے سے باہر نکلنے کی اپیل کی گئی۔
جامع مسجد کے گیٹ نمبر 1 پر کیے گئے احتجاجی مظاہرہ میں ایس ڈی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری الیاس تھمبے نے کہا کہ ’’ گھر سے باہر نکلنے کا پیغام لے کر ہم ہندوستان کے ہر شہر اور ہر گاؤں میں جا رہے ہیں۔ جمہوریت پسند لوگوں کو یکجا کرنا ہم نے شروع کر دیا ہے۔ ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی سبھی متحد ہو رہے ہیں اور آر ایس ایس جیسی تنظیموں کو ہندوستان میں مزید پنپنے نہیں دینے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ آج جمعہ کے روز جو عوامی تحریک ہم دیکھ رہے ہیں، یہ اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے۔ عوامی تحریک کا سلسلہ مزید آگے بڑھایا جائے گا اور اس میں سبھی مذاہب کے مرد و خواتین کی شرکت انتہائی اہم ہے، کیونکہ اسی طرح ہم ہندوستان کی جمہوریت اور ہندوستانی اقدار کو بچا سکیں گے۔‘‘
معروف سماجی کارکن روی نایر نے اس موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ آر ایس ایس والے جو ہیں، ان سے جب تک ڈَٹ کر مقابلہ نہیں کیا جائے گا یہ ناگپور جانے والے نہیں ہیں۔ ان کو ناگپور واپس بھیجنا ضروری ہے۔ دہلی سے انھیں بھگانا ہوگا، لکھنؤ سے انھیں خالی کرانا ہوگا، چنڈی گڑھ سے بھی خالی کرانا ہوگا۔‘‘ انھوں نے ہندوتوا ذہنیت کے لوگوں پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ ’’یہ آر ایس ایس والے جو ہاف پینٹ سے فُل پینٹ میں آ گئے ہیں، ان کی عقل ابھی بھی ہاف ہے۔ اس لیے ہمیں ان سے نجات حاصل کرنا ہوگا۔ اس کے لیے آئندہ انتخابات میں ہمیں ایسے لوگوں کے خلاف ووٹنگ کرنی ہوگی۔ شیو سینا، آر ایس ایس، وی ایچ پی اور دیگر ہندوتوا ذہنیت کی پارٹیوں کو شکست دینے کی تیاری آج سے ہی آپ لوگ شروع کر دیجیے۔‘‘ ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر ایڈووکیٹ شرف الدین نے احتجاجی مظاہرہ میں شامل لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ جس طرح سے معصوموں کا قتل کیا جا رہا ہے، بزرگوں کی داڑھیاں نوچی جا رہی ہیں، خواتین کے برقعے پھاڑے جا رہے ہیں وہ قابل فکر ہیں۔ خود کو سیکولر کہنے والی سیاسی پارٹیاں تو چھوڑیے، مسلم تنظیموں نے بھی اس طرح کے واقعات کے خلاف پرزور احتجاج درج نہیں کیا۔ ایسی صورت میں ایس ڈی پی آئی نے جو مہم شروع کی ہے اس میں عوام کا زبردست تعاون ملنا خوش آئند ہے۔ یقیناً اب آپ کو خود کھڑا ہونا ہوگا، خوف کے سائے میں زندگی گزارنا چھوڑنا ہوگا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Aug 2017, 6:34 PM