سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن میں مودی کو لے کر گھمسان
ایس سی بی اے کے صدر دُشینت دَوے مودی حکومت کی کھل کر مخالفت کرنے والوں میں سے ایک ہیں اور وہ کورٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ مودی حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کرتے رہے ہیں۔
سپریم کورٹ کے وکلاء کی تنظیم ’سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن‘(ایس سی بی اے) میں داخلی تنازعہ جمعرات کو اس وقت سامنے آ گیا جب اسوسی ایشن کے سکریٹری اشوک آروڑہ نے صدر دُشینت دوے کو عہدے سے برخاست کرنے کے لیے ’ہنگامی عام میٹنگ‘ طلب کی۔
مسٹر دَوے نے ایس سی بی اے کے سکریٹری کے اس اقدام کو غیر قانونی، نا مناسب اور بد قسمتی قرار دیا ہے۔
مسٹر آروڑہ نے ایس سی بی اے رولس کے ضابطہ نمبر 22 کا استعمال کرتے ہوئے یہ میٹنگ طلب کی ہے، جس میں تین نکات پر بحث کی جانی ہے، جس میں ایک پروگرام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے جسٹس ارون مشرا کے خلاف ’غیر قانونی‘ طریقے سے مذمتی قرار داد جاری کرنے کے لیے مسٹر دَوے کو صدر کے عہدے سے برخاست کرنا اور ان کی ایس سی بی اے کی بنیادی رکنیت رد کرنا شامل ہے۔
مسٹر دَوے نے بین الاقوامی عدالتی اجلاس میں مسٹر مودی کی تعریف کرنے کے لیے جسٹس مشرا کے خلاف 25 فروری 2020 کو مبینہ طور پر ’غیرقانونی‘ قراردار پاس کیا تھا۔
ایس سی بی اے کے سکریٹری نے مسٹر دوے پرسیاسی مقاصد کے لیے اسوسی ایشن کے دفتر کا استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ مسٹر آروڑہ نے میٹنگ کے ایجنڈے میں کہا ہے کہ مسٹر دوے نے بار کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے اور انھیں صدراتی عہدے کے ساتھ ساتھ بنیادی رکنیت سے بھی ہٹایا جانا چاہیے۔
سکریٹری کی جانب سے پیر کے روز (11 مئی) ساڑھے چار بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے یہ غیر معمولی میٹنگ بلائی گئی ہے۔ایس سی بی اے کے عہدۂ صدارت سے مسٹر دوے کو ہٹانے کی سرگرمیوں کی وجہ 25 فروری کو ایس سی بی اے کی قرارداد ہے جس میں جسٹس ارون مشرا کے تبصرے کے خلاف اس بنیاد پر سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا تھا کہ یہ طرز عمل عدالتی آزادی کو متاثر کرتا ہے۔
سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن کے کچھ وکلاء مسٹر دوے کی اس تجویز کے خلاف مشتعل ہو گئے ہیں اور انھیں (مسٹر دوے کو) صدر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مسٹر دوے نے ایس سی بی اے کی جانب سے بلائی گئی اس میٹنگ کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ انہوں نے خط لکھ کر بار کے تمام وکلاء سے کہا ہے،’ میں آپ کی توجہ سکریٹری اشوک آروڑہ کی کوشش کی جانب مبذول کرانے کے مقصد سے یہ خط لکھ رہا ہوں، جو آپ کو ان کے منصوبے کے بارے میں بتائے گا۔ پوری تگ و دو اور عمل غیر قانونی اور نا مناسب ہے۔ مجلس عاملہ نے اس طرح کی کسی بھی میٹنگ بلانے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ لہٰذا یہ پورا عمل غلط اور بد بخت ہے۔ اس کا کوئی مقصد نہیں ہوگا اور نہ ہی یہ کوئی مزید ہدف حاصل کر سکتی ہے سوائے اس بات کے کہ ایس سی بی اے کے وقار کو زک پہنچائی جائے‘۔ انہوں نے خط میں مزید لکھا ہےِ’ میں بہ ضابطہ منتخب صدر ہوں اور مدت کار مکمل ہونے تک آپ کی خدمت کرتا رہوں گا۔ یہ میٹنگ تمام عمل کی خلاف ورزی کرتی ہے اور اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ مجھے آپ نے منتخب کیا ہے اور اس کی وجہ سے میں اپنی صلاحیت و استعداد کے مطابق آپ کی خدمت کرتا رہا ہوں۔ محض آپ کے پاس کاروائی کی طاقت و اختیار ہے نہ کہ ذاتی ایجنڈہ چلانے والے کسی بھی شخص کے پاس۔ اس عظیم ادارے کا وقار دواؤں پر ہے۔ اس لیے آپ کو مطلع کر رہا ہوں کہ میں اپنی مدت کار کی تکمیل جاری رکھوں گا اور مجھے کوئی شخص روک نہیں پائے گا‘۔
غورطلب ہے کہ ایس سی بی اے کے دُشینت دَوے مودی حکومت کی کھل کر مخالفت کرنے والوں میں سے ایک ہیں۔ مسٹر دوے کورٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ مودی حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کرتے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔