سپریم کورٹ: جج لویا کی موت کی آزادانہ تحقیقات پر فیصلہ آج
سپریم کورٹ آج اس بات کا فیصلہ کر دے گا کہ سی بی آئی کے خصوصی جج بی ایچ لويا کی مشکوک حالات میں ہوئی موت کی آزادانہ تحقیقات ہو یا نہیں۔ اس معاملے میں کئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔
سی بی آئی کورٹ کے خصوصی جج بی ایچ لويا کی موت کی تحقیقات خصوصی تفتیشی ٹیم یعنی ایس آئی ٹی کرے گی یا نہیں اس کا فیصلہ آج عدالت عظمیٰ سنا سکتی ہے۔ جج لويا کی موت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرنے والی کئی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔ گزشتہ مہینے سپریم کورٹ نے ان عرضیوں پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔
سی بی آئی کے خصوصی جج بی ایچ لويا کی دسمبر 2014 میں پراسرار طریقہ سے ناگپور میں موت واقع ہوئی تھی۔ پولس کے مطابق انہیں دل کا دورہ پڑا تھا، لیکن مختلف میڈیا رپورٹوں اور صحافتی جانچ کے بعد جج لویا کی موت کا راز گہراتا چلا گیا۔ جس وقت جج لویا کی موت ہوئی وہ سہراب الدین شیخ فرضی تصادم معاملہ کی سماعت کر رہے تھے۔ اس معاملہ میں بی جے پی کے صدر امت شاہ بھی ایک ملزم تھے۔
جج لويا کی پراسرار موت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ مسلسل کیا جا رہا تھا اور اس کے بعد کئی عرضیاں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں۔ مہاراشٹر حکومت نے سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران آزاد انہ تحقیقات کی مخالفت کی تھی۔ مہاراشٹر حکومت نے تحقیقات کی عرضیوں کو سیاست پر مبنی قرار دیا تھا۔ جبکہ جانچ کا مطالبہ کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ جج لويا کی موت کو لے کر جس طرح کے حقائق سامنے آئے ہیں ان کے بعد اس معاملے کی جانچ کرانے کی سخت ضرورت ہے۔
جج لويا کی موت ناگپور میں ہوئی تھی، جہاں وہ اپنے ساتھی جج کی بیٹی کی شادی میں شرکت کے لئے گئے تھے۔ گزشتہ سال ان کی موت پر ان کی بہن کا بیان سامنے آیاتھا جس میں انہوں نے موت پر شبہ ظاہر کیا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی دعوی کیا تھا کہ جج لويا کو کسی خاص شخص نے اپنے حق میں فیصلہ سنانے کے لئے 100 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Apr 2018, 10:51 AM