ایس سی-ایس ٹی اراضی تنازعہ: اتراکھنڈ حکومت کو عدالت نے بھیجا نوٹس

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے انتظامیہ کی جانب سے داخل خارج دائر نہ کئے جانے کے سلسلے میں مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو دو ماہ کے دوران جواب پیش کرنے کو کہا ہے۔

ہائی کورٹ، اتراکھنڈ
ہائی کورٹ، اتراکھنڈ
user

یو این آئی

نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہری دوار میں درج فہرست ذات و درج فہرست قبائل ( ایس سی-ایس ٹی) کی زمین کا داخل خارج نہ کرنے کے خلاف دائر مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے دو ہفتوں کے اندر اپنا جواب پیش کرنے کو کہا ہے۔ جسٹس آلوک کمار ورما کی یک رکنی بنچ نے پیر کے روز پیر ہری دوار کے رہائشی اشوک کپل کی انتظامیہ کی ہری دوار کی ایس سی اور ایس ٹی برادری کے لوگوں کی جانب سے اپنی زمین کی 143 کرانے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے داخل خارج دائر نہ کئے جانے کے سلسلے میں مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو دو ماہ کے دوران جواب پیش کرنے کو کہا ہے۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے داخل خارج مسترد کرنے کے بدلے میں، متعلقہ لوگوں سے ایک حلف نامہ لیا جارہا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اس زمین کا غلط استعمال نہیں کریں گے، جو غلط ہے اور جب زمین کی 143 کرلی گئی ہے تو داخل خارج کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ دیگر اضلاع میں 143 کرنے کے بعد داخل خارج کیاجارہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔