’پریشر کوکر‘ پر دناکرن دھڑے کا دعویٰ سپریم کورٹ سے خارج
سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ صرف الیکشن کمیشن کا ہی فرض اور اختیار ہے کہ وہ دناکرن گروپ کو سیاسی پارٹی کے طورپر رجسٹر کرے اور آنے والے دنوں میں کمیشن خود یہ کام کرے گی۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اے آئی اے ڈی ایم کے سے علیحدہ ہو چکے ٹی ٹی وی دناکرن دھڑے کے انتخابی نشان ’پریشر کوکر‘ پر دعوی کو خارج کر دیا ہے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بینچ نے دناکرن گروپ کو انتخابی نشان ’پریشر کوکر‘ مختص کرنے کےلئے الیکشن کمیشن کو ہدایت دینے سے انکار کر دیا۔
حالانکہ عدالت نے لوک سبھا انتخابات اور تمل ناڈو اور پانڈوچیری اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں دناکرن گروپ کے امیدواروں کو اس انتخابی نشان مختص کرنے کو کہا ہے کہ جو کسی کو مختص نہیں کیا گیا ہو۔
بنچ نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کے انتخابی نشان الاٹ کرنے کا یہ مطلب نہیں ہوگا کہ دناکرن گروپ کو سیاسی گروپ کے طور پر شناخت حاصل ہو گئی ہے۔ اگر اس گروپ کے امیدوار جیت حاصل کرتے ہیں تو انہیں سبھی رسمی مقاصد کے لئے آزاد مانا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ صرف الیکشن کمیشن کا ہی فرض اور اختیار ہے کہ وہ دناکرن گروپ کو سیاسی پارٹی کے طور پر رجسٹر کرے اور آنے والے دنوں میں کمیشن خود یہ کام کرے گی۔
اس سے پہلے عدالت نے سماعت کے دوران دناکرن گروپ کو سرزنش کی کہ آخر ’پریشر کوکر‘ پر دعوی ٰ کرنے کے بجائے اس نے نئے سرے سے رجسٹریشن کرانے اور الگ انتخابی نشان حاصل کرنے کے لئے کمیشن کا رخ کیوں نہیں کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔