تہواروں کے دوران دہلی پولیس کا حکم ہندوؤں کے عقیدے کے خلاف: سوربھ بھاردواج
دہلی پولیس نے تہواروں کے دوران ایک نیا قانون نافذ کیا ہے جس کے تحت 5 سے زیادہ لوگ جمع ہونے پر کارروائی کی جا سکتی ہے
دہلی پولیس نے نئے قانون کو دہلی کے کئی علاقوں میں اگلے 6 دنوں تک نافذ کر دیا ہے۔ اس کے مطابق اگر 5 افراد ایک ساتھ جاتے ہوئے پائے گئے تو پولیس ان کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔ ان مقامات پر احتجاج پر مکمل پابندی ہوگی۔ دراصل، دہلی پولیس نے وقف بورڈ ترمیمی بل، عیدگاہ کے معاملے اور دو ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی وجہ سے کسی قسم کی پریشانی سے بچنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔ لیکن دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت نے تہواروں کے دوران پولیس کے اس قدم کو لے کر پولیس اور لیفٹیننٹ گورنر پر سوال اٹھائے ہیں۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق دہلی کے شہری ترقی کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ دہلی پولیس کا ایک تغلقی حکم نامہ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں پولیس نے کہا ہے کہ دہلی میں اگلے چند دنوں تک اگر 5 افراد ایک ساتھ جاتے ہوئے پائے گئے تو پولیس ان کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت پولیس نے یہ تغلقی فرمان جاری کیا ہے۔
وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اس حکم نامے کے مطابق اگر کسی بھی جگہ پانچ سے زیادہ لوگ ایک ساتھ پائے گئے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ملک بھر میں 3 تاریخ سے ہندو تہوار شروع ہونے جا رہے ہیں اور ایسے میں دہلی پولیس کا یہ حکم ہندوؤں کے عقیدے کے خلاف ہے۔
سوربھ بھاردواج نے کہا کہ 3 تاریخ سے نوراتری شروع ہونے والی ہے، لوگ گھروں سے باہر نکلیں گے، خریداری کے لیے بازار جائیں گے۔ پوجا کے لیے اپنے پورے خاندان کے ساتھ مندروں میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص دہلی میں رہتا ہے وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ نوراتری کے دوران مختلف مقامات پر بھنڈاروں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے، دہلی کی کوئی کالونی ایسی نہیں ہوگی جہاں جاگرن یا ماتا کی چوکی نہ ہوتی ہو۔
دہلی میں مختلف مقامات پر رام لیلا کا انعقاد کیا جائے گا، درگا پوجا کا اہتمام کیا جائے گا، ڈانڈیا پروگرام کا اہتمام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ رام لیلا اور درگا پوجا کو دیکھنے اور ان میں حصہ لینے سینکڑوں لوگ آتے ہیں۔ آج دہلی کے ہر فرد کے ذہن میں ایک سوال ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت پولیس نے یہ حکم کیوں جاری کیا؟
سوربھ بھاردواج نے کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ دہلی کی امن و امان کی صورتحال کو لیفٹیننٹ گورنر سنبھال نہیں پارہے ہیں۔ وزیر سوربھ بھاردواج نے میڈیا کے ذریعہ سے مرکز سے اپیل کی کہ وہ اپنے منتخب کردہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کا فوری طور پر استعفیٰ لیں اور انہیں دہلی سے گجرات واپس بھیج دے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔