سومترا خان کی بی جے پی سے ناراضگی برقرار، پارٹی میٹنگ سے غیر حاضر
سومترا خان نے کل کہا تھا کہ بی جے پی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش کے مشورے کے بعد انھوں نے استعفیٰ واپس لے لیا ہے، لیکن آج میٹنگ میں ان کی عدم شرکت سے واضح ہوتا ہے کہ ناراضگی اب بھی ختم نہیں ہوئی ہے۔
کولکاتا: مرکزی وزارت میں شامل نہیں کئے جانے کی وجہ سے بنگال بی جے پی یوتھ فرنٹ کے ریاستی صدر کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان اور ریاستی صدر دلیپ گھوش ،اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی سخت تنقید کرنے والے ممبر پارلیمنٹ سومترا خان نے کل شام پارٹی اعلیٰ قیادت کی تنبیہ کے بعد استعفیٰ واپس لے لیا تھا، لیکن آج بی جے پی کے ریاستی دفتر میں منعقد ریاستی صدر دلیپ گھوش کے ساتھ میٹنگ میں انھوں نے شرکت نہیں کی۔
سومترا خان نے کل دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بی جے پی کے مرکزی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش کے مشورے کے بعد استعفیٰ واپس لے لیا ہے۔لیکن ا ٓج میٹنگ میں ان کی عدم شرکت سے واضح ہوتا ہے کہ ان کی ناراضگی اب بھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق مرکزی قیادت سومتراخان کے بیانات اور حرکتوں سے ناراض ہے۔سومتراکو بی جے پی کی اعلی قیادت نے دہلی طلب کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بشنو پور کے ممبر پارلیمنٹ سے بھی بات کی ہے۔قیاس آرائی ہے کہ پارٹی قیادت ان کے خلاف نوٹس جاری کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ بنگال کے چار ممبران پارلیمنٹ کو مرکزی وزارت میں شامل کیا گیا ہے۔سومترا خان کو امید تھی کہ ان کے حلقہ انتخاب میں بی جےپی نے اسمبلی انتخاب میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس لئے انہیں وزارت میں شامل کیا جاسکتا ہے۔لیکن ایسا نہ ہونے کے بعد انہوں نے مرکزی قیادت کے تئیں ناراضگی ظاہر کرنے کی جگہ دلیپ گھوش اور شوبھندو ادھیکاری کے خلاف بیان دیا۔انہوں نے شوبھندو ادھیکاری سے متعلق کہا کہ وہ دہلی میں پارٹی قیادت کو گمراہ کررہے ہیں۔انہوں نے ادھیکاری کو آئینہ دیکھنے کا مشورہ بھی دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔