’زرعی قوانین پر جب بھی بات کی وزیر اعظم مودی کا رویہ بہت اڑیل تھا‘ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ستیہ پال ملک کی وضاحت
ستیہ پال ملک نے کہا کہ میں نے جب تینوں قواین کے حوالہ سے وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی تھی تو ان کا رویہ بہت اڑیل تھا اور کچھ بھی سننے کو تیار نہیں تھے۔
نئی دہلی: میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک اور مغربی یوپی کے موثر جاٹ لیڈر ستیہ پال ملک نے تینوں زرعی قوانین کے حوالہ سے ایک مرتبہ پھر اپنی بے باک رائے پیش کی ہے۔ انہوں نے زرعی قوانین پر بولتے ہوئے وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ہوئی بات چیت کا انکشاف کیا ہے۔
ستیہ پال ملک نے کہا کہ میں نے جب تینوں قواین کے حوالہ سے وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی تھی تو ان کا رویہ بہت اڑیل تھا اور کچھ بھی سننے کو تیار نہیں تھے۔ وزیر اعظم مودی نے میری بات خارج کرتے ہوئے کہا کہ امت شاہ سے مل لیجئے۔ بعد میں امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کو کچھ لوگوں نے گمراہ کیا ہوا ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ستیہ پال ملک نے وضاحت پیش کی ہے۔
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ وزیر اعظم مودی سے جب بھی میں نے ایم ایس پی اور زرعی قوانین پر بات کی تو ان کا رویہ بہت اڑیل تھا اور وہ ایسا تھا جیسا کہ وہ کچھ نہیں سننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے میری بات خارج کر دی تھی کہ جا کر امت شاہ سے مل لیجئے۔ امت شاہ وزیر اعظم کا بہت احترام کر رہے ہیں انہوں نے صرف اتنا کہا کہ شاید کچھ لوگ انہیں گمراہ کرتے ہیں، تم ملتے رہو، شاید کسی دن بات سمجھ میں آ جائے اور جو آئی بھی۔
کیا مودی اور امت شاہ میں تعلقات بہتر نہیں ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امت شاہ نے کچھ ایسا نہیں کہا جو وزیر اعظم کے تئیں توہین آمیز ہو۔ ان دنوں کے بہت بہتر تعلقات ہیں اور امت شاہ انہیں بہت مانتے ہیں۔ وزیر اعظم کو میں پہلے ہی زرعی قوانین واپسی کے لئے مبارک باد پیش کر چکا ہوں کہ انہوں نے بہت اچھا کام کیا۔
آپ کو لگتا ہے کہ وزیر اعظم کا رویہ صحیح نہیں تھا اس سوال کے جواب میں ستیہ پال ملک نے کہا کہ ہاں وزیر اعظم شروع میں قطعی سننے کو تیار نہیں تھے اور ان کا رویہ اڑیل تھا۔ اگر وزیر اعظم کسانوں کی بات پہلے سن لیتے تو نہ تو کوئی سیاسی نقصان ہوتا اور نہ ہی کوئی جانی نقصان ہوتا بلکہ اس سے وزیر اعظم کی تعریف ہوتی۔
بات چیت کے دوران ستیہ پال ملک نے کہا کہ بی جے پی کو میرے بیان سے پریشان نہیں ہونا چاہئے۔ وزیر اعظم مودی کی اصلاحات کو لوگوں نے قبول کیا ہے۔ تینوں قوانین کے منسوخ ہونے کے بعد مغربی اتر پردیش میں لوگ کچھ نرم ہوئے ہیں۔ پہلے وزیر اعظم مودی کے تئیں جو تلخی تھی وہ اب کم ہو گئی ہے۔ یہ ہمارے بیچ کی بات ہے کانگریس کو اس میں نہیں کودنا چاہئے۔
ستیہ پال ملک پہلے ہی زرعی قوانین کے حوالے سے کھل کر اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں۔ وہ ماضی میں بھی زرعی قوانین پر اعلیٰ قیادت کے موقف کے خلاف بول چکے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے پارٹی قیادت کو اس بات سے بھی خبردار کیا تھا کہ اگر کسانوں کی بات نہیں سنی گئی تو انہیں سیاسی طور پر کافی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ خیال رہے کہ کسانوں کے ایک سال سے زیادہ طویل احتجاج کے بعد نومبر میں پی ایم مودی نے زرعی قوانین کی واپسی کا اعلان کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔