'آتشی جی، آپ کو بھی جیل جانا پڑے گا ‘: ستیندر جین نے جیل سے باہر نکلنے کے بعد یہ کیوں کہا؟

ستیندر جین کی رہائی کا جشن منانے کے لیے تہاڑ جیل کے باہر سینکڑوں عآپ کارکنان جمع تھے۔ جیسے ہی ستیندر جین جیل سے باہر آئے، منیش سسودیا نے انہیں گلے لگا لیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر رہنما  اور دہلی کے سابق وزیر صحت ستیندر جین کو کل شام تہاڑ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ان کی رہائی منی لانڈرنگ کیس میں سٹی کورٹ کی جانب سے دی گئی ضمانت کے بعد ہوئی۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی اور پارٹی کے سینئر رہنما منیش سسودیا اور سنجے سنگھ نے جیل کے باہر ستیندر جین کا استقبال کیا۔ جین جیسے ہی جیل سے باہر آئے، منیش سسودیا نے انہیں گلے لگا لیا۔

جیل سے باہر آنے کے بعد ستیندر جین نے کہا کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ انہیں جیل کیوں بھیجا گیا ہے۔انہوں نے کہا ’ ہم آپ کو اچھی طرح جانتے ہیں، آپ نے کوئی غلط کام بھی نہیں کیا۔‘ ڈاکٹر نے کہا کہ میرے ذہن میں یہ بات آئی ہے کہ مجھے بھی الیکشن لڑنا چاہیے۔ جب ستیندر جین وزیر بن سکتے ہیں تو میں بڑا ڈاکٹر ہوں۔ میں نے اس ڈاکٹر سے پوچھا کیا اب آپ الیکشن لڑیں گے؟ اروند کیجریوال آپ کو ٹکٹ دیں گے۔ تو ڈاکٹر نے انکار کر دیا اور کہا کہ نہیں، نہیں، اب وہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔ وہ (بی جے پی) نہیں چاہتے کہ عام آدمی الیکشن لڑے اور آگے بڑھے۔


انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شاید وزیر اعلیٰ آتشی کو بھی جیل بھیج دیا جائے گا، لیکن ناانصافی کے خلاف پارٹی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ ستیندر جین نے کہا، "آتشی جی، آپ کو بھی جیل جانا پڑے گا،" جس کے بعد ان کے دونوں طرف کھڑے آتشی، سسودیا اور سنجے سنگھ زور زور سے ہنس پڑے۔

ستیندر جین کی رہائی کا جشن منانے کے لیے تہاڑ جیل کے باہر سینکڑوں عآپ کارکنان جمع تھے۔ ستیندر جین تقریباً دو سال تک جیل میں رہے۔ انہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 30 مئی 2022 کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر چار کمپنیوں کے ذریعہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے، جو مبینہ طور پر ان سے منسلک ہیں۔قابل ذکر ہے کہ ای ڈی کا معاملہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ذریعہ 2017 میں بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کے تحت جین کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر سے متعلق ہے۔


عدالت نے ستیندر جین کو 50,000 روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی ہے۔ ضمانت کی شرائط کے تحت، ستیندر جین کیس سے متعلق کسی بھی گواہ یا شخص سے رابطہ نہیں کر یں گے۔ وہ کسی بھی طرح سے مقدمے کو متاثر نہیں کرے گا۔ اس کے علاوہ عآپ رہنما  کو ہندوستان سے باہر سفر کرنے کے لئے  عدالت سےپیشگی اجازت  لینی پڑے گی۔

ستیندر جین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 30 مئی 2022 کو ان سے مبینہ طور پر منسلک چار کمپنیوں کے ذریعہ منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔واضح رہے کہ اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور سنجے سنگھ کے بعد ستیندر جین عام آدمی پارٹی کے چوتھے رہنما ہیں، جنہیں منی لانڈرنگ کے مختلف مقدمات میں ضمانت ملی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔