خود سپردگی کرنے والے ثاقب اکبر کی ملی ٹنسی سے دور رہنے کی اپیل
ثاقب ویڈیو میں کہتے ہیں کہ میرا نام ثاقب اکبر وازہ ولد محمد اکبر ہے۔ میں باقی تمام لڑکوں، دوستوں سے کہتا ہوں کہ ملی ٹنسی خراب ذہنیت ہے، اپنے کام سے کام رکھو، گھر والوں کا خیال رکھو اور کچھ کرکے دکھاؤ۔
ری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے نور پورہ گاؤں میں پیر کی شب ہونے والی تصادم آرائی کے دوران خود سپردگی اختیار کرنے والے ملی ٹنٹ ثاقب اکبر وازہ نے کشمیری نوجوانوں سے ملی ٹنٹ کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے اپنے کام سے کام رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 'میں سیکورٹی فورسز کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے جینے کا دوسرا موقع دیا'۔
بتادیں کہ پلوامہ کے نور پورہ ترال میں پیر کی شب ہونے والے تصادم میں ایک ملی ٹنٹ مارا گیا، جبکہ ایک نے سیکورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے۔ خود سپردگی اختیار کرنے والے ملی ٹنٹ کے بارے میں کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ 'تصادم کے دوران ثاقب اکبر وازہ نامی ملی ٹنٹ نے سرینڈر کیا۔ بٹہ گنڈ گلشن پورہ کا رہنے والا 22 سالہ ثاقب پنجاب میں بی ٹیک کر رہا تھا اور اس نے حال ہی میں ملی ٹنٹوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی'۔
خود سپردگی کے بعد ثاقب اکبر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں انہیں اپنے مختصر تعارف کے علاوہ نوجوانوں کو ملی ٹنٹ سے دور رہنے کی اپیل کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے آخری حصے میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ثاقب کے والد کمرے میں داخل ہو کر ان سے بغل گیر ہوکر زار وقطار روتے ہیں۔ ثاقب ویڈیو میں کہتے ہیں کہ 'میرا نام ثاقب اکبر وازہ ولد محمد اکبر وازہ ساکن گلشن پورہ ترال ہے۔ میں پنجاب میں بی ٹیک کر رہا تھا، میں نے اکیس ستمبر کو ملی ٹنٹوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی'۔
سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ثاقب کہتے ہیں کی 'میں سیکورٹی فورسز کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے جینے کا دوسرا موقع دیا'۔ ثاقب اکبر ویڈیو میں مزید کہتے ہیں کہ 'میں باقی تمام لڑکوں، دوستوں سے کہتا ہوں کہ ملی ٹنسی خراب ذہنیت ہے، اپنے کام سے کام رکھو، گھر والوں کا خیال رکھو اور کچھ کر کے دکھاؤ'۔ قبل ازیں شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور علاقے میں 22 اکتوبر کو ایک ملی ٹنٹ مخالف آپریشن کے دوران البدر نامی ملی ٹنٹ تنظیم سے وابستہ دو مقامی ملی ٹنٹوں نے سرینڈر کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔