سنیوکت کسان مورچہ کا مودی حکومت کے خلاف 31 جولائی کو ملک گیر ’چکہ جام‘
سنیوکت کسان مورچہ یعنی ملک کی 40 سے زیادہ کسانوں کی تنطیموں نے مودی حکومت کی جانب سے کی جا رہی دھوکہ دہی کے خلاف 31 جولائی کو ملک گیر’چکہ جام‘ کرنے کا اعلان کیا ہے
نئی دہلی: سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) یعنی ملک کی 40 سے زیادہ کسانوں کی تنطیموں نے مودی حکومت کی جانب سے کی جا رہی دھوکہ دہی کے خلاف 31 جولائی کو ملک گیر’چکہ جام‘ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلاع ایس کے ایم کے اعلیٰ رہنماؤں کی میٹنگ کے بعد بیان جاری کر کے دی گئی۔ خیال رہے کہ ایس کے ایم نے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف ایک بہادرانہ جدوجہد کی قیادت کی تھی۔
کسانون کے احتجاج کے بعد حکومت نے متنازعہ قوانین واپس لئے تھے۔ ایس کے ایم نے مودی حکومت الزام لگایا ہے کہ اس نے ہر محاذ پر ملک کے کسانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ ایس کے ایم نے کہا کہ مودی حکومت نے کسانوں کے ساتھ پچھلے سال 9 دسمبر کو تحریری وعدے کئے تھے لیکن وہ اب ان وعدوں سے پوری طرح مکر گئی ہے۔
کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر کمیٹی ابھی تک تشکیل نہیں کی گئی ہے۔ بی جے پی حکومتوں نے کسانوں کے خلاف درج کیے گئے جھوٹے مقدمات واپس نہیں لئے ہیں اورسب سے اہم کسانوں کا سب سے بڑا مطالبہ یعنی ایم ایس پی پر قانونی ضمانت کو قبول نہیں کیا گیا ہے۔
ایس کے ایم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے کی جا رہی ’دھوکہ دہی‘ کے خلاف 18 جولائی کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آغاز سے 31 جولائی تک ضلع سطح پر احتجاج کیا جائے گا اور 31 جولائی کو ملک گیر ’چکہ جام‘ کیا جائے گا۔
احتجاجی منصوبے کی وضاحت کرتے ہوئے ایس کے ایم نے کہا کہ لکھیم پور کھیری میں 18 اگست سے 20 اگست تک 75 گھنٹے کا اجتماعی دھرنا دیا جائے گا، جس میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر 8 کسانوں کو اپنی ایس یو وی کے نیچے کچل دیا تھا۔
ایس کے ایم نے کہا کہ کسانوں کی تنظیمیں بے روزگار نوجوانوں اور سابق فوجیوں کو ’اگنی پتھ‘ بھرتی اسکیم کے خلاف متحرک کرے گی، جو کہ "ملک دشمن اور نوجوانوں کے ساتھ ساتھ کسان مخالف بھی ہے۔‘‘
ایس کے ایم نے کہا کہ ’’اگنی پتھ اسکیم کو بے نقاب کرنے کے لیے، جے جوان، جے کسان کانفرنسیں 7 اگست سے 14 اگست تک ملک بھر میں منعقد کی جائیں گی، جن میں سابق فوجیوں اور بے روزگار نوجوانوں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔