مہاراشٹر میں بھی ذات کے سروے کا مطالبہ؟ سماج کا ہر طبقہ اس کے حق میں ہے: سنجے راؤت

سنجے راؤت نے کہا کہ بہار میں ذات پات پر مبنی سروے کیا گیا تھا۔ راجستھان میں بھی ایسا ہی ہوگا اور مہاراشٹر میں بھی اس کی مانگ ہےیعنی سماج کا ہر طبقہ اور 'بھارت' اتحاد اس کے حق میں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق ذات پات پر مبنی سروے کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے شیوسینا (یو بی ٹی) کے راجیہ سبھا ممبر سنجے راؤت نے دعویٰ کیا کہ ملک میں سماج کا ہر طبقہ اور اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' اس کے حق میں ہے۔ بہار کی نتیش کمار حکومت نے حال ہی میں اپنے ذات پات پر مبنی سروے کے نتائج کا اعلان کیا تھا، جس میں پتا چلا ہے کہ ریاست کے 84 فیصد لوگ دیگر پسماندہ طبقات، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل سے تعلق رکھتے ہیں۔

راؤت نے نامہ نگاروں سے کہا، ’’بہار میں ذات پات پر مبنی سروے کیا گیا تھا۔ راجستھان میں بھی ایسا ہی ہوگا اور مہاراشٹر میں بھی اس کی مانگ ہے۔ ذات پات پر مبنی سروے وقت کی ضرورت ہے اور سماج کے تمام طبقات کے ساتھ ساتھ 'انڈیا' اتحاد اس کے حق میں ہیں۔


بی جے پی کے صدر جے پی نڈا کے علاقائی پارٹیوں پر تنقید کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر راؤت نے کہا، "این ڈی اے کیسے بنا؟ تمام جماعتیں علاقائی ہیں۔ بی جے پی بھی کچھ وقت میں علاقائی پارٹی بن جائے گی۔ 12 ریاستیں ایسی ہیں جہاں بی جے پی کی کوئی موجودگی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 2024 میں قومی سیاست علاقائی جماعتوں کے زور پر چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ نڈا کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ اٹل بہاری واجپئی کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) ایسی جماعتوں کے تعاون سے تشکیل دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔