کیجریوال ہندوستان میں آزاد ملک کی بات کر رہے ہیں، علیحدگی پسندی کا مقدمہ چلنا چاہئے: سندیپ دکشت

کانگریس لیڈر سندیپ دکشت نے بدھ کے روز عام آدمی پارٹی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو نشانہ بنایا اور وزارت داخلہ سے علیحدگی پسندی کے لئے مقدمہ چلانے کی اپیل کی۔

سندیپ دکشت، تصویر آئی اے این ایس
سندیپ دکشت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کانگریس لیڈر سندیپ دکشت نے بدھ کے روز عام آدمی پارٹی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو نشانہ بنایا اور وزارت داخلہ سے علیحدگی پسندی کا مقدمہ چلانے کی اپیل کی۔ دراصل، شاعر کمار وشواس نے بدھ کو عآپ کے کنوینر اروند کیجریوال پر الزام لگایا کہ کیجریوال پنجاب میں علیحدگی پسندوں کے حامی ہیں۔ کمار وشواس نے کہا، ایک دن انہوں نے مجھ سے کہا کہ وہ یا تو وزیراعلیٰ (پنجاب) بنیں گے یا آزاد ریاست (خالستان) کے پہلے وزیراعظم بنیں گے۔ تاہم کمار وشواس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ علیحدگی پسندوں کا ساتھ نہ لیں۔

اس سے پہلے منگل کو ہی کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے الزام لگایا تھا کہ 'جھاڑو' والا قد آور لیڈر دہشت گردوں کے گھر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ کیجریوال پر لگائے گئے ان الزامات کی بنیاد پر کانگریس کے رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ سندیپ دکشت نے بدھ کو وزارت داخلہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر کیجریوال نے ہندوستان کی سرزمین پر ایک الگ آزاد ملک کی بات کی ہے تو ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔ کیا ہماری قوم پرست حکومت قومی مفاد میں اسے گرفتار کرے گی یا پھر وہ بی جے پی کے اس ایجنٹ کی حفاظت کرے گی۔'


حالانکہ ایک دن پہلے ہی سندیپ ڈکشٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ کیجریوال حکومت ہندوستان کی بدعنوان ترین حکومتوں میں سے ایک ہے۔ دکشت نے الزام لگایا کہ سی ایم کیجریوال نے ایک غیر ملکی ادارے کے 56 لاکھ روپے کا غبن کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔