سماجوادی پارٹی لیڈر نسیم سولنکی نے شیولنگ پر چڑھایا جَل، ایک طرف مندر کا ہوا شدھی کرن، دوسری طرف مولانا نے جاری کیا فتویٰ
فتویٰ میں کہا گیا ’’نسیم سولنکی شریعت کی نظر میں مجرم ہے۔ اسلام میں مورتی پوجا منع ہے۔ کوئی مورتی پوجا کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت قانون ہے۔ کوئی انجانے میں ایسا کرتا ہے تو اسے کفارہ ادا کرنا چاہئے۔‘‘
کانپور کے سیسا مئو اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی امیدوار اور عرفان سولنکی کی اہلیہ نسیم سولنکی کے ذریعہ مندر میں جا کر شیولنگ پر جَل چڑھانے کا معاملہ اب طول پکڑتا جا رہا ہے۔ نسیم سولنکی کے خلاف آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا مفتی شہاب الدین رضوی نے فتویٰ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے فتویٰ میں کہا کہ یہ شریعت کے خلاف ہے۔ نسیم سولنکی نے اس فتویٰ پر کوئی بھی رد عمل ظاہر کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
دراصل نسیم سولنکی نے دیوالی کے دن شیو مندر میں پوجا کرنے کے بعد دیپ جلائے تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے شیو مندر میں جَل بھی چڑھایا تھا۔ اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی طرح کے سوال اٹھنے لگے۔ نسیم سولنکی نے جس مندر میں شیولنگ پر جَل چڑھایا تھا بعد میں اس کا گنگا جَل سے شدھی کرن کیا گیا ۔
اس معاملہ میں مندر کے پجاری نے کہا کہ وہ (نسیم سولنکی) ایک مسلم خاتون ہیں، انہوں نے مندر میں آ کر جَل چڑھایا ہے۔ نسیم سولنکی اگر ہندو مذہب اپنا لیں تو کوئی دقت نہیں۔ حالانکہ پجاری نے اس بات کی تصدیق ضرور کی کہ ان کے شوہر عرفان سولنکی کبھی بھی مندر کے اندر نہیں آئے۔ مندر میں داخلہ کے بعد اپنے خلاف ہندو اور مسلم مذہبی رہنماؤں کی طرف سے دیئے گئے بیانات پر سماجوادی پارٹی امیدوار نسیم سولنکی نے کہا کہ ’’میرا مقصد کسی مذہب کی توہین کرنا نہیں ہے۔ مجھے فتویٰ پر کچھ نہیں کہنا ہے۔‘‘ ساتھ ہی نسیم نے یہ بھی کہا کہ ’’مندر میں پوجا کرنے کے بعد گروداورہ بھی گئی، چرچ بھی جاؤں گی، لیکن اس پر کوئی بات نہیں کر رہا ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ نسیم سولنکی کے خلاف فتویٰ جاری کرتے ہوئے مولانا مفتی شہاب الدین رضوی بریلوی نے نے کہا ہے کہ ’’نسیم سولنکی شریعت کی نظر میں مجرم ہے۔ اسلام میں مورتی پوجا کرنا منع ہے۔ اگر کوئی مورتی پوجا کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت قانون ہے۔ اگر کوئی انجانے میں ایسا کرتا ہے تو اسے کفارہ ادا کرنا چاہئے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔