سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر احمد حسن کا انتقال

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر، سابق وزیر اور قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف احمد حسن کا ہفتہ کے روز انتقال ہو گیا، ان کی عمر 88 برس تھی

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر، سابق وزیر اور قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف احمد حسن کا ہفتہ کے روز انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 88 برس تھی۔ وہ ایس پی کے قدآور لیڈر تھے۔ وہ ایس پی حکومت میں صحت اور تعلیم کے وزیر بھی رہ چکے تھے۔ انہیں لکھنؤ کے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ احمد حسن کے انتقال پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور اسمبلی کے اسپیکر ہردے نارائن دیکشت نے غم کا اظہار کیا ہے۔

احمد حسن کافی عرصے سے بیمار تھے۔ اس سے پہلے قبل انہیں جمعرات 16 دسمبر کو اتر پردیش قانون ساز کونسل کے اجلاس کے دوران انہوں نے سینے میں درد کی شکایت کی تھی، اس کے بعد انہیں کے جی ایم یو کے لاری کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں داخل کرایا گیا تھا جب انہوں نےجہاں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ان سے ملنے پہنچے تھے۔


میڈیا رپورٹ کے مطابق سینئر ایس پی لیڈر 75 سالہ احمد حسن نے ہفتہ کو علی الصبح آخری سانس۔ سماج وادی پارٹی کے بانی ارکان میں سے ایک سابق آئی پی ایس افسر احمد حسن ملائم سنگھ یادو کی ہر حکومت میں کابینہ کے وزیر رہے تھے۔ ایس پی انہیں قانون ساز کونسل سے ہی ایوان میں لاتی تھی۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات کے دوران پارٹی کے تھنک ٹینک مانے جانے والے احمد حسن کے انتقال کو سماج وادی پارٹی کے لیے بھی ایک جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے۔

احمد حسن جو امبیڈکر نگر کے رہائشی تھے اور اب لکھنؤ میں مقیم تھے۔ یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور اسمبلی اسپیکر ایچ ڈی نارائن دکشت، ایس پی سرپرست ملائم سنگھ یادو کے ساتھ پارٹی صدر اکھلیش یادو اور دیگر لیڈروں نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے ریاستی صدر نریش اتم پٹیل اور چیف ترجمان راجندر چودھری بھی ان کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے ہیں۔


ایس پی کی طرف سے جاری بیان میں احمد حسن کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف، سابق کابینہ وزیر اور سینئر سماجوادی لیڈر احمد حسن کا انتقال ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔