ایس پی کا ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا مطالبہ، اسمبلی میں ہنگامہ
سماج وادی رہنما رام گوند چودھری نے کہا کہ او بی سی سماج کو ان کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے اور ایسے میں اپریل سے شروع ہونے والی مردم شماری میں ذات پر مبنی مردم شماری کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔
لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی میں بدھ کو سماج وادی پارٹی(ایس پی) نے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے مطالبے کے ساتھ ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے اسپیکر کو کارروائی کو ملتوی کرنی پڑی۔ جس کی وجہ سے وقفہ سوالات تقریباً 50 منٹوں تک متأثر رہا۔
بدھ کو اسمبلی کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر رام گوند چودھری نے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی سماج کو ان کے حقوق سے محروم کیا جارہا ہے اور ایسے میں اپریل سے شروع ہونے والے مردم شماری میں ذات پر مبنی مردم شماری کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔
چودھری نے کہا کہ بی جے پی حکومت او بی سی سماج کو ان کے حقوق نہیں دے رہی ہے لیکن اپنے آپ کو او بی سی سماج کا چمپئن قرار دے رہی ہے۔ جب اسپیکر ہردئے ناراجن دیکشت نے انہیں بولنے سے منع کردیا تو ایس پی اراکین اسمبلی نعرے بازی کرتے ہوئے ویل میں آگئے۔
پارلیمانی امور کے وزیر سریش کمار کھنہ نے کہا کہ نہ تو حکومت اور نہ ہی اسمبلی کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کا حکم دے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سماج ودی پارٹی اراکین کام نہیں کرنا چاہتے ہیں اس لئے وہ ایسے مسائل پر آواز اٹھا رہے ہیں جس کا ریاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم او بی سی کا احترام کرتے ہیں اور ہمیشہ ان کے مفاد کی لڑائی لڑتے رہیں گے‘۔
اسمبلی اسپیکر ہردئے نارائن دیکشت نے بھی کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا اسمبلی کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ باوجود اس کے جب ایس پی اراکین کی ہنگامہ آرائی جاری رہی تو پہلے انہوں نے 35 منٹ کے لئے اسمبلی کی کارروائی ملتوی کردی اور پھر اس میں 10 منٹ کا مزید اضافہ کر دیا۔ سماج وادی پارٹی نے سابق میں بھی ذات پر مبنی مردم شماری کامعاملہ اٹھاتے ہوئے او بی سی کے لئے ان کی آبادی کے اعتبار سے ریزرویشن فراہم کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔