’صاحب میں زندہ ہوں‘، کاغذات میں مردہ دکھائے گئے شخص نے ضلع مجسٹریٹ کے پاس پہنچ کر حقائق سے کیا واقف

تقریباً 70 سال کے ایک بزرگ نے خود کو زندہ ظاہر کرنے کی درخواست ضلع مجسٹریٹ کے سامنے کی ہے، ضلع مجسٹریٹ کے سامنے پہنچے اس بزرگ نے ہاتھ جوڑ کر منت کرتے ہوئے اپنی پریشانی بتائی۔

<div class="paragraphs"><p>زندہ بزرگ ہیم راج جسے کاغذات میں مردہ قرار دے دیا گیا ہے، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

زندہ بزرگ ہیم راج جسے کاغذات میں مردہ قرار دے دیا گیا ہے، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ایک بار پھر زندہ آدمی کو کاغذات میں مردہ قرار دیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تازہ معاملہ اتر پردیش کے ہردوئی کا ہے جہاں ایک بزرگ نے ضلع مجسٹریٹ کے پاس پہنچ کر اپنی روداد سنائی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ کی عوامی سماعت میں پہنچے بزرگ نے ان سے کہا کہ ’’صاحب میں زندہ ہوں۔ مجھے کاغذات پر بی ڈی او نے مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے حکومت سے آنے والی پنشن رک گئی ہے۔ اسے جاری کروانے کے لیے اب سرکاری دفاتر کے چکر لگانے پڑ رہے ہیں۔‘‘

متاثرہ بزرگ نے ضلع مجسٹریٹ سے کہا کہ وہ بڑی حسرت لے کر حضور کے دربار میں حاضر ہوا ہے۔ وہ زندہ ہے، اور بس اسے کاغذات پر زندہ کر دیں۔ بزرگ کی عمر 70 سال بتائی جا رہی ہے اور نام ہیم راج ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کافی وقت سے افسران کے دفاتر میں چکر کاٹ رہا ہے، لیکن اسے کوئی زندہ نہیں کر رہا۔ اس وجہ سے اس کی پنشن بھی نہیں آ رہی ہے۔ اب تو گاؤں میں بھی لوگ اسے ’مرا-مرا‘ بلانے لگے ہیں۔ زندہ ہونے کے باوجود بھی وہ اپنے آپ کو کاغذات پر زندہ رہنے کو لے کر جدوجہد کر رہا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے پر سنجیدگی ظاہر کرتے ہوئے ٹیم بنا کر ملزم بی ڈی او کے خلاف جانچ اور کارروائی کی ہدایت جاری کر دی ہے۔


ناری کھیڑا گاؤں کے رہنے والے ہیم راج کا کہنا ہے کہ اسے کئی سالوں سے ضعیفی پنشن نہیں ملی ہے۔ اس وجہ سے اس نے ’جن سیوا کیندر‘ پر جا کر پنشن نہ آنے کی وجہ کا پتہ کیا۔ اس نے جانکاری میں یہ پایا کہ وہ کاغذات میں مر چکا ہے۔ اسی بنیاد پر اس کی پنشن کو روک دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے وہ کئی سالوں سے افسران کے دفتر کے چکر لگا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔