مزدوروں کی بحفاظت گھر واپسی حکومت کی اولین ترجیح: یوگی

وزیر اعلی نے بتایا کہ ابھی تک دوسری ریاستوں سے مزدوروں کو لے کر 37 ٹرینیں ریاست میں آچکی ہیں۔ جس میں تقریباً 30 ہزار سے زیادہ مہاجر مزدور آئے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کےوزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ جو بھی مزدور اور محنت کش ریاست سے باہر لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے ہیں ان کی بحفاظت واپسی ہماری اولین ترجیح ہے۔ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ مزدوروں کی واپسی کا سلسلہ مار چ سے جاری ہے اور سبھی مزدوروں کی گھر واپسی تک یہ جاری رہے گا۔ جس طرح مزدوروں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے امید ہے کہ مزدور جلد ہی اپنے اپنے گھروں کو پہنچیں گے۔

اپنی سرکاری رہائش گاہ پر افسروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ ہم نےدوسری ریاستوں کی حکومتوں سے اپنے ریاست کے مزدوروں و محنت کش افراد کی ضلع کے اعتبارسے فہرست دستیاب کرانے کی اپیل کی ہے۔ ریاستوں سے فہرست ملتے ہی ہم اپنی ریاست کے افراد کو لانے کی کارروائی شروع کررہے ہیں۔


وزیر اعلی نے بتایا کہ ابھی تک دوسری ریاستوں سے مزدوروں کو لے کر 37 ٹرینیں ریاست میں آچکی ہیں۔ جس میں تقریباً 30 ہزار سے زیادہ مہاجر مزدور آئے ہیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ ایک ہفتے میں ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش سے بھی بسوں سے تین ہزار سے زیادہ مزدور لائے گئے ہیں۔ اس سے پہلے مارچ کے آخری ہفتے میں قومی راجدھانی اور دیگر جگہوں سے تقریباً ساڑھے چار لاکھ مہاجر مزدوروں کو بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچایا گیا تھا۔

وزیر اعلی نے مزید بتایا کہ جمعرات کو کئی ریاستوں سے مزدروں کو لے کر 20 ٹرینیں آرہی ہیں۔ اسی طرح جمعہ کو بھی تقریباً 25 تا 30 ٹرینوں کے ریاست آنے کی امید ہے۔ ان ٹرینوں سے آنے والے مزدوروں کو بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچانے کے لئے ٹرانسپورٹ کارپویشن کی 10ہزار بسیں لگائی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والے ہر مزدور کے صحت کی جانچ کی جائے گی اور انہیں قرنطینہ سنٹر میں رکھا جائےگا۔ اگر کسی مشتبہ کی شناخت ہوتی ہے تو اسے مکمل جانچ کے لئے وہیں آئیسولیٹ کردیا جائےگا۔


سی ایم یوگی نے بتایا کہ صحت مند افراد کو اس ہدایت کے ساتھ ان کے گھروں کو بھیجا جائے گا کہ وہ خود کو اور پریوار کے تحفظ کے لئے ہم قرنطینہ کے اصولوں پر عمل کریں۔ 12ہزار سے زیادہ قرنطینہ مراکز پر 50ہزار سے زیادہ طبی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔ طبی معائنے کے بعد جن کو بھی ان کے گھروں کو بھیجا جارہا ہے ان کی روزی روٹی کے لئے ایک ہزار روپئے اور افراد خانہ کے مطابق کھانے کی اشیاء دی جارہی ہیں۔ ضلع انتظامیہ کو یہ واضح ہدایت دی گئی ہے کہ آنے والے مزدوروں سے ہمدردانہ سلوک کریں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ ہر مزدور کی اہلیت کا آنے والے وقت میں ریاست کی بہتری میں استعمال ہوسکے، اس کے لئے ہم اس کی کارکردگی کی تفصیل، پتہ اور موبائل نمبر کے ساتھ دستیاب کرا رہے ہیں۔ ان تمام کو ان کی کارکرگدی کے مطابق مقامی سطح پر ہم روزگار دستیاب کرائیں گے۔ اس کے لئے ہمارا خاکہ مکمل ہوکر تقریباً تیار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔