سبریمالہ معاملہ: نظر ثانی کی عرضیوں پرسماعت کے لیے تاریخ مقرر نہیں
سپریم کورٹ نے منگل کو سبریمالہ میں واقع ایپا مندر میں تمام عمر کی خواتین کو داخلہ دیئے جانے سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کے لیے دائر عرضیوں کی فوری سماعت کے لئے تاریخ مقرر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے روز کیرلہ کے سبریمالہ میں واقع ایپا مندر میں تمام عمر کی خواتین کو داخلہ دیئے جانے سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کے لیے دائر عرضیوں کی فوری سماعت کے لیے تاریخ مقرر کرنے سے انکار کر دیا۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے عدالت کے 28 ستمبر 2018 کے فیصلے پر نظر ثانی کی عرضیوں کی سماعت کے لیے تاریخ طے کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ نظر ثانی کی عرضیوں پر سماعت رواں ماہ ممکن نہیں ہے۔
جسٹس گوگوئی نے یہ بات اس وقت کہی، جب وکیل میتھیو نیدومپارا نے اس کا ذکر بنچ کے سامنے کیا۔ انہوں نے کہا،’اس معاملے میں فیصلہ سنانے والی پانچ رکنی آئینی بنچ کی ایک رکن جسٹس اندو ملہوترا 30 جنوری تک علاج کے لیے چھٹی پر ہیں، اس لیے رواں ماہ نظر ثانی کی عرضیوں پر سماعت ممکن نہیں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ جب جسٹس اندو ملہوترا کام پر لوٹ آئیں گی، تب سماعت کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔
چیف جسٹس نے 15 جنوری کو ہی اشارہ دے دیا تھا۔ اس دن بھی انہوں نے کہا تھا کہ متعلقہ بنچ 22 جنوری کو نہیں بیٹھے گی، کیونکہ جسٹس اندو ملہوتر ا علاج کے لیے چھٹی پر ہیں۔
غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ سبریمالہ مندر سے متعلق 28 ستمبر 2018 کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی سے متعلق 49 عرضیوں کی سماعت کو تیار ہو گیا ہے۔ ان نظرثانی عرضیوں کو آج سماعت کے لیے جسٹس گوگوئی کی صدارت والی آئینی بنچ کے سامنے فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ آئینی بنچ میں جسٹس گوگوئی اور جسٹس اندو ملہوترا کے علاوہ جسٹس روہنگٹن ایف نریمن، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں سبریمالہ کے ایپا مندر میں تمام عمر کی خواتین کو داخل ہونے کی اجازت دے دی ہے۔ اس سے پہلے 10 سے 50 سال کی خواتین کو مندر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔