اندریش کمار کا دارالعلوم دورہ، ہنگامہ ہے کیوں برپا...
مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کی تاریخ میں متعدد مرتبہ آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے لوگ زیارت کے لئے آتے رہے ہیں۔ اندریش کمار کا آنا بھی ایسا ہی ہے۔
آر ایس ایس کی مسلم ونگ ’راشٹریہ مسلم منچ‘ کے صدر اندریش کمار کی دیوبند آمد اور دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی سے ملاقات بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے، اس ملاقات کو لے کر سوشل میڈیا پر بحث کا بازار گرم ہے۔ اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کے دروازے سب کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔ یہاں آنے پر ہر ذمہ دار شہری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ دارالعلوم دیوبند عالمی شہرت یافتہ ادارہ ہے، اس کو دیکھنے اور سمجھنے کے لئے ہر مکتب فکر کے لوگ آتے رہتے ہیں۔ ادارے کی روایت یہ ہے کہ کسی کو دعوت دے کر بلایا نہیں جاتا البتہ جو دارالعلوم دیوبند میں آجاتا ہے ہم اس کو مہمان تصور کرتے ہیں۔
واضح رہے راشٹریہ مسلم منچ کے صدر اندریش کمار دیوبند میں واقع اسلامک ڈگری کالج میں عید ملن تقریب میں شرکت کرنے کے لئے گئے تھے۔ تقریب کے بعد اندریش کمار نے دارالعلوم دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تو کالج کے پرنسپل ڈاکٹر اسجد ترکی نے دارالعلوم میں فون پر رابطہ کر کے پوچھا کہ کیا اندریش کمار دارالعلوم دیکھنے آ سکتے ہیں جس پر دارالعلوم سے مثبت جوب ملنے پر اندریش کمار وہاں گئے۔
اندریش کمار کی آمد پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ ’’یہ کوئی پہلی بار نہیں، دارالعلوم دیوبند کی تاریخ میں متعدد مرتبہ آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے لوگ زیارت کے لئے آتے رہے ہیں۔ اندریش کمار کا آنا بھی ایسا ہی ہے، وہ آگئے تو ہم نے ان سے ملاقات کی‘‘۔
واضح ہو کہ دارالعلوم میں اپنے دورے کے دوران اندریش کمار نے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی سے خیر سگالی ملاقات کی۔ دیر شام ادارہ کے مہمان خانہ میں پہنچے راشٹریہ مسلم منچ کے صدر اندریش کمار نے کہا کہ ’’میں یہاں بھائی چارے کی غرض سے آیا ہوں‘‘۔ اس دوران مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اندریش کمار کو دارالعلوم دیوبند سے متعلق تفصیلی معلومات دیتے ہوئے یہاں کے اکابرین کی ملک کی آزادی کے لئے دی گئی قربانیوں کے بارے میں بتایا اور تاریخ دارالعلوم دیوبند کا ہندی نسخہ دیا۔
اپنی ملاقات کے دوران اندریش کمار نے مہتمم دارالعلوم دیوبند سے کہا کہ دارالعلوم دیوبند سے ایسا پیغام جاری کیا جائے جس سے پوری دنیا میں امن و سلامتی اور بھائی چارے کی روشنی پہنچے اور پورا ملک تعلیم و ترقی کے راستے پر گامزن ہو، اس پر مہتمم دارالعلوم دیوبند نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند روز اول سے تعلیم و تربیت اور امن وشانتی کا پیغام پوری دنیا میں پہنچاتا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ جنگ آزادی کے لئے یہاں کے علماء نے بنیادی کردار ادا کیا ہے اور روز اول سے یہاں کے فضلاء ملک کی تعمیر و ترقی میں مصروف ہیں۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اندریش کمار نے بتایا کہ ان کا یہاں آنے کا مقصد آپسی بھائی چارے کو مضبوط کرنا اور امن و سلامتی و محبت کی فضاء ہموار کرنا ہے۔ اندریش کمار نے کہا کہ ہماری پہچان مذہب کے طور پر نہیں بلکہ ہندوستانی کے طور پر ہے، ہم سب کا وطن ہندوستان ہے لیکن 1947 میں انگریز کی سازش سے یہ ملک تقسیم ہوگیا جس سے کروڑوں لوگ متاثر ہوئے اور وہیں سے یہ نفرتوں کا سلسلہ چل رہا ہے جس کو ختم کر کے آپس میں پیار و محبت کی فضاء پیدا کرنی چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ ملک میں کچھ مسلم لیڈران بھی مسلمانوں کے اندر دہشت پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، وہ مسلمانوں کو مذہبی دائرہ میں قید کرکے رکھنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں مذہبی سخت گیریت کو چھوڑ کر نیک اور اچھا انسان بن کرملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا رول ادا کرنا چاہیے۔ دارالعلوم دیوبند کی خدمات کے متعلق کیے گئے سوال پر انہوں نے کوئی قابل ذکر جواب نہیں دیا ہے۔
دیوبند کے کئی افراد نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر کہا ’’بغیر وجہ کے تو اندریش کمار یہاں نہیں آئے۔ ویسے بھی اندریش کمار نے خود کہا کہ ان کے یہاں آنے کا مقصد آپسی بھائی چارے کو مضبوط کرنا ہے۔ سنگھ سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی رکن یا ذمہ دار نہ تو اپنی مرضی سے کہیں جاتا ہے اور نہ ہی بغیر وجہ کے کہیں جاتا ہے، اس لئے اندریش کمار کی دارالعلوم میں آمد بغیر وجہ کے نہیں ہو سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔