راجیہ سبھا: محکمہ ڈاک کا امتحان ہندی کی بجائے تمل میں کرانے کا مطالبہ، کاغذ پھاڑ کر احتجاج
اتوار کو انگریزی اور ہندی میں منعقد ہونے والے امتحان کو منسوخ کرکے تمل زبان میں کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، کیونکہ امتحان میں شامل ہونے والے بیشتر نوجوان دیہی پس منظر سے تعلق رکھنے والے تھے۔
نئی دہلی: اے آئی ڈی ایم کے کے وی میترين نے تمل ناڈو میں محکمہ ڈاک کے ایک امتحان کو منسوخ کرنے کی مانگ کے سلسلے میں آج راجیہ سبھا کے چیئرمین کی کرسی کے سامنے کاغذ پھاڑ کر اڑا دیئے اور اپنی پارٹی کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر جم کر نعرے بازی کی جس کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی پہلے 12 بجکر 21 منٹ تک اور پھر دو بجے تک کے لئے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔
واضح رہے کہ محکمہ ڈاک کے جس امتحان کو منسوخ کرانے کا مطالبہ کیا جا رہے ہے وہ انگریزی اور ہندی زبان میں تھا جبکہ ارکان پارلیمان کا مطالبہ ہے کہ پرچہ کو ملتوی کر کے اسے تمل زبان میں لیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ جن نوجوانوں نے امتحان دیا ہے ان میں سے زیادہ تر ہندی اور انگریزی زبان نہیں جانتے۔ اس سے پہلے ایوان میں وقفہ صفر میں بھی اے آئی ڈی ایم کے کے ارکان نے اس مطالبے کے سلسلے میں ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے یہ کارروائی 12 بجے تک ملتوی کردی گئی، اس سے وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوسکا۔
پہلے ملتوی ہونے کے بعد 12 بجے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے وقفہ سوال شروع کرنے کے لئے رکن کا نام پکارا تو انا ڈی ایم کے کے رکن امتحان کو منسوخ کرنے کی مانگ کے سلسلے میں نعرے بازی کرتے ہوئے نشست گاہ کے سامنے آ گئے۔ ہری ونش نے ایوان کی کارروائی چلنے دینے کی اپیل کی اور کہا کہ اراکین کو اپنی نشستوں پر واپس جانا چاہیے لیکن اے آئی ڈی ایم کے کے اراکین نشست گاہ کے سامنے نعرے بازی کرتے رہے۔
دریں اثنا پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ وزیر ایوان میں بیان دیں گے لیکن میترین نے کہا کہ متعلقہ وزیر کو ابھی ایوان میں آنا چاہیے اور انہوں نے اپنے ہاتھ میں لئے کاغذ پھاڑ کر نشست گاہ کے سامنے اڑانا شروع کردیا۔ ہری ونش نے اسے ایوان کے وقار کے خلاف قرار دیا اور وقفہ سوال چلانے کی کوشش کرتے رہے۔
اسی دوران، اے آئی ڈی ایم کے کے اراکین نارے بازی کرتے رہے اور ترنمول کانگریس، کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، ہندوستانی کمیونیست پارٹی اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے ارکان اور ۔ڈی ایم کے ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔ اس پر ایوان میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے تجویز پیش کی کہ ایوان کی کارروائی ملتوی کردینی چاہیے، ڈپٹی چیئرمین نے 15 منٹ کے لئے 12.26 منٹ پر ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔
دوسری بار ملتوی ہونے کے بعد بارہ بجکر 21 منٹ پر ہری ونش نے ایوان کو بتایا کہ اس سلسلے میں متعلقہ وزیر ایوان میں بیان دیں گے۔ اس کے بعد اراکین سے وقفہ سوال چلنے دینے کی اپیل کی لیکن اے آئی ڈی ایم کے کے ارکان اس سے مطمئن نہیں ہوئے اور نشست کے سامنے آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ ان کی حمایت میں، کانگریس اور ترنمول کانگریس کے رکن بھی نشست گاہ کے سامنے آگئے۔ ڈی ایم کے، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، ہندوستانی کمیونیسٹ پارٹی اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے ارکان اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔
ڈپٹی چیرمین نے ایوان میں نظم و ضبط کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اراکین سے خاموش ہونے اور کارروائی میں تعاون کی اپیل کی لیکن ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد ہری ونش نے بارہ بجکر 28 منٹ پر ایوان کی کارروائی روکنے کا اعلان کیا۔
اس جماعت کے ارکان نے کل بھی وقفہ صفر میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ یہ اتوار کو انگریزی اور ہندی میں یہ امتحان منعقد ہوا تھا۔ انہوں نے اس امتحان کو منسوخ کرکے تمل زبان میں کرانے کا مطالبہ کیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ امتحان میں شمولیت کرنے والے بیشتر نوجوانوں دیہی پس منظر سے تعلق رکھنے والے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔