آر ایس ایس کا دو روزہ چنتن شیور 14-15 جولائی کو
کرناٹک میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے آر ایس ایس نے کمر کس لی ہے۔ اس سلسلے میں 14 سے 15 جولائی تک دو روزہ چنتن شیور کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
کرناٹک میں سال 2023 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ 14 سے 15 جولائی تک چنتن شیویر کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔ آر ایس ایس کے لیڈروں کے علاوہ ریاست کے وزیر اعلی بسواراجا بومئی اور بی جے پی کے ریاستی صدر نلن کمار اس دو روزہ غور و چنتن شیور میں شرکت کریں گے۔
جانکاری کے مطابق 30 جون کو چنتن شیویر کے پیش نظر آر ایس ایس رہنما مکند اور سدھیر نے بی جے پی صدر کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ تقریباً 45 منٹ تک جاری رہنے والی اس بحث میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حجاب اور حلال کے مسئلہ کو دیکھتے ہوئے آر ایس ایس کو آئندہ انتخابات میں بی جے پی کی جیت کی فکر ہے۔
اس کیمپ میں ان اپوزیشن پارٹیوں کے بارے میں بھی غور کیا جائے گا جو آر ایس ایس اور بی جے پی پر لگاتار حملے کر رہی ہیں۔ درحقیقت، بی جے پی لیڈر کانگریس قانون ساز پارٹی کے رہنما سدارمیہ کو مناسب جواب دینے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ چنتن شیور میں اسمبلی انتخابات کی حکمت عملی کے علاوہ کئی دیگر مسائل پر بھی بات چیت ہوگی۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چنتن شیور میں الیکشن جیتنے سے لے کر ریاست میں پارٹی کی اقتدار میں واپسی اور حکومت کے کردار پر بھی بات چیت ہوگی۔
کنہیا لال مسئلہ پر آر ایس ایس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مہذب معاشرہ ہمیشہ ایسے واقعات کی مذمت کرتا ہے۔ ہندو برادری جمہوری طریقے سے ردعمل کا اظہار کر رہی ہے۔ توقع ہے کہ مسلم سماج بھی اس طرح کے اقدام کی مذمت کرے گا۔ کچھ دانشوروں نے اس کی مذمت کی ہے لیکن مسلم سماج کو بھی اس کے خلاف بات کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ یہ واقعات ملک یا ہمارے معاشرے کے مفاد میں نہیں ہیں۔ سب کو اس کی مذمت کرنی چاہیے۔ واضح رہے مسلم رہنماؤں نے اس کی مذمت کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔