’لیو-اِن‘ اور اَزدواجی زندگی گزار رہی خواتین پر آر ایس ایس نے کرایا سروے

آر ایس ایس کے سروے میں کہا گیا ہے کہ دو تہائی طلاق شدہ اور شوہر سے الگ رہنے والی یا پھر ’لیو-اِن‘ رلیشن شپ میں رہنے والی زیادہ تر خواتین ملازمت کرتی ہیں۔ ایسی خواتین اپنی زندگی میں زیادہ خوش نہیں۔

ٹصویر سوشل میڈیا
ٹصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ملک میں طویل مدت سے ’لیو-اِن‘ رلیشن شپ پر بحث ہو رہی ہے۔ کوئی اس کی مخالفت کرتا ہے تو کئی اس کے حق میں کھڑا رہتا ہے۔ آر ایس ایس سے منسلک این جی او ’دھرشٹی استری ادھیین پربندھن کیندر‘ نے اپنے سروے میں دعویٰ کیا ہے کہ جو خواتین شادی شدہ ہیں، وہ زیادہ خوش ہیں، جب کہ ’لیو-اِن‘ رلیشن شپ میں رہنے والی خواتین کم خوش رہتی ہیں۔ سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شادی شدہ خواتین کی زندگی زیادہ مستحکم اور خوشحال ہے۔ سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے خواتین زیادہ خوش رہتی ہیں۔ این جی او نے خواتین پر کیے گئے سروے میں کئی طرح کی باتیں سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔

این جی او نے اپنے سروے میں دعویٰ کیا ہے کہ خواتین کی خوشی کے پیچھے پیسہ نہیں بلکہ عمر، تعلیم اور ازدواجی زندگی ہے۔ ’اکونومکس ٹائمز‘ نے این جی اوکی سکریٹری انجلی دیش پانڈے کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق سال 18-2017 کے درمیان ملک کی 29 ریاستوں کے 465 اضلاع میں رہنے والی 43255 خواتین کو اس سروے میں شامل کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی 5 ریاستوں کے 282 اضلاع میں رہنے والی 7675 لڑکیوں پر بھی سروے کیا گیا۔ اس تحقیق کی بنیاد پر ہی این جی او نے ازدواجی زندگی گزار رہی خواتین اور ’لیو-اِن‘ میں رہنے والی لڑکیوں یا خواتین سے متعلق نظریہ پیش کیا ہے۔


سروے میں کہا گیا ہے کہ دو تہائی طلاق شدہ اور شوہر سے الگ رہنے والی یا ’لیو-اِن‘ رلیشن شپ میں رہنے والی زیادہ تر خواتین ملازمت کرتی ہیں۔ تحقیق کی بنیاد پر این جی او کا دعویٰ ہے کہ جنھوں نے دنیا کی خواہشات کو چھوڑ دیا یا پوری طرح روحانیت اختیار کر لی، وہ زیادہ خوش ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ این جی او کے سروے میں جن باتوں کا دعویٰ کیا گیا ہے، کچھ اسی طرح کی باتیں آر ایس ایس طویل مدت سے کرتا آ رہا ہے۔ آر ایس ایس ہمیشہ سے مشترکہ فیملی کی بات کرتا رہا ہے اور لیو-اِن رلیشن شپ کو مغربی تہذیب کا اثر بتاتا رہا ہے۔


این جی او کی قومی صدر منیشا کوٹیکر کا اس سروے کے متعلق کہنا ہے کہ ’’ہم نے انہی باتوں کو سامنے رکھا ہے جو سروے میں سامنے آئی ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ یہ سروے خواتین کے شادی شدہ ہونے یا نہیں ہونے پر مبنی نہیں ہے۔ سروے کے دوران ان خواتین سے بات کی گئی جنھوں نے خود یہ بتایا کہ وہ لیو-اِن رلیشن شپ میں ہیں۔ این جی او کے مطابق اس سروے میں لیو-اِن رلیشن شپ میں رہنے والی ملک بھر سے 29 خواتین سے بات کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Sep 2019, 1:10 PM