ہندوستان میں ہندوؤں کی وجہ سے سب سے زیادہ خوش ہیں مسلمان: موہن بھاگوت
اڑیسہ کے 9 روزہ دورے پر پہنچے آر ایس ایس سربراہ بھاگوت نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری خواہش ہے کہ آر ایس ایس کا ٹھپا ہٹ جائے اور آر ایس ایس اور سماج ایک گروپ کے طور پر کام کریں۔
اڑیسہ کے بھونیشور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ سربراہ موہن بھاگوت نے پھر دہرایا کہ ہندوستان ایک ’ہندو راشٹر‘ ہے۔ انہوں نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہودی مارے مارے پھرتے تھے، ہندستان ایک ایسا ملک ہے جہاں ان کو رہنے کا ٹھکانہ ملا، انہوں نے مزید کہا کہ پارسیوں کی عبادت گاہیں اور اصل مذہبی ثقافت صرف ہندوستان میں ہے۔ آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ خوش مسلمان ہندوستان میں ہیں، ایسا کیوں ہے؟ کیونکہ ہم ہندو ہیں۔
اڑیسہ کے 9 روزہ دورے پر پہنچے سنگھ سربراہ موہن بھاگوت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ہماری خواہش ہے کہ آر ایس ایس کا ٹھپا ہٹ جائے اور آر ایس ایس اور سماج ایک گروپ کے طور پر کام کریں‘‘۔
ملک کے تنوع کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورا ملک ایک دھاگے سے جڑا ہو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگ متفرق ثقافت، زبانوں، جغرافیائی مقامات کے باوجود خود کو ایک مانتے ہیں۔ معاشرے میں تبدیلی لانے کی سمت میں انہوں نے کہا کہ صحیح طریقہ یہ ہے کہ ایسے بہترین انسان تیار کیے جائیں جو سماج کو تبدیل کرنے اور ملک کو صحیح راستے پر لے جانے کے لئے اہم کردار ادا کر سکیں، کیونکہ 130 کروڑ لوگوں کو ایک ساتھ تبدیل کرنا ممکن نہیں ہو گا۔
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس صرف ہندو سماج کو ہی نہیں بلکہ پورے معاشرے کو منظم کرنے کے لئے کام کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ بہتری کے لئے معاشرے میں تبدیلی لانا ضروری ہے، وہیں سماج کے ہر فرد کو بدلنا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے معاشرے میں تبدیلی لاکر بدلا جا سکتا ہے۔
موہن بھاگوت 15-20 اکتوبر کے درمیان آل انڈیا ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ میں شامل ہوں گے، جہاں مختلف ریاستوں اور تسلیم شدہ گروپوں کے عہدیدار شامل ہوں گے۔ آر ایس ایس اپنا سالانہ اجلاس اڑیسہ میں پہلی بار منعقد کر رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔