الیکشن ڈیوٹی میں جان گنوانے والے ملازمین کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے دئے جائیں: الہ آباد ہائی کورٹ

الہ آباد ہائی کورٹ نے پنچایت انتخابات میں اپنی جانیں گنوانے والے پولنگ افسروں کے اہل خانہ کی معاوضے کی رقم پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت دی ہے

الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے پنچایت انتخابات میں اپنی جانیں گنوانے والے پولنگ افسروں کے اہل خانہ کی معاوضے کی رقم پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت دی ہے۔

منگل کو سماعت کے دوران وکلا نے کہا کہ حکومت انتخابی ڈیوٹی کے دوران انفیکشن کے خطرے سے آگاہ تھی۔ کسی نے رضاکارانہ طور پر انتخابی ڈیوٹی نہیں کی بلکہ اساتذہ اور شکشا متروں کو انتخابی ڈیوٹی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ لہذا حکومت کورونا سے مرنے والے پولنگ افسروں کو ایک کروڑ روپیہ معاوضہ دینا چاہئے۔ عدالت نے حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو معاوضے کی رقم پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت دی ہے۔

جسٹس سدھارتھ ورما اور جسٹس اجیت کمار پر مشتمل ڈویژن بنچ نے دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں اور قصبوں میں کورونا انفیکشن کے پھیلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونٹی اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز میں ابھی بھی کورونا مریضوں کے علاج معالجے کی سہولیات موجود نہیں ہیں۔ لوگ علاج کی کمی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔


عدالت نے ریاستی حکومت سے چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں سہولیات اور جانچ کی تفصیلات طلب کیں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ہدایت دی ہے کہ وہ ہر ضلع میں 48 گھنٹوں کے اندر اندر جان بچانے والی دوائیں اور کورونا مریضوں کو صحیح علاج نہ ملنے کی شکایات کی تحقیقات کرنے کے لئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دیں۔

چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی سطح پر جوڈیشل آفیسر ، میڈیکل کالج کے پروفیسر اور اے ڈی ایم رینک کے انتظامی افسر اس کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ دیہی علاقوں میں تحصیل کے ایس ڈی ایم سے شکایات براہ راست کی جاسکتی ہیں۔ جو شکایتوں کو شکایت کمیٹی کے سامنے پیش کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔