اسکول ڈریس کے 1.65 کروڑ روپے محکمہ بنیادی تعلیم نے دبا لیے، بقایہ کی ادائیگی کے لیے کھادی بورڈ نے لکھا سخت خط
کھادی و دیہی صنعت بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو افسر اجول کمار کی طرف سے محکمہ بنیادی تعلیم کے ڈائریکٹر پرتاپ سنگھ بگھیل کو بقایہ رقم کی ادائیگی کے لیے سخت انداز میں خط لکھا گیا ہے۔
ایک بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ اتر پردیش میں بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ (محکمہ بنیادی تعلیم) نے اسکول ڈریس تیار کرنے والے کھادی و دیہی صنعت بورڈ کا 1.65 کروڑ روپے ابھی تک ادا نہیں کیا ہے۔ اس تعلق سے بورڈ نے گزشتہ پانچ سالوں کئی بار خطوط لکھے ہیں اور بقایہ رقم کی ادائیگی سے متعلق گزارش کی ہے، لیکن ابھی تک ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ اب کھادی و دیہی صنعت بورڈ نے محکمہ بنیادی تعلیم کو سخت انداز میں خط لکھ کر جلد بقایہ جات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ اگر ڈپارٹمنٹ جلد بقایہ رقم کی ادائیگی نہیں کرے گا تو پھر اس معاملے میں عدالت کا رخ کیا جائے گا۔
کھادی و دیہی صنعت بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) اجول کمار کی طرف سے محکمہ بنیادی تعلیم کے ڈائریکٹر پرتاپ سنگھ بگھیل کو بقایہ رقم ادا کرنے کے لیے یہ خط لکھا گیا ہے۔ کورونا وبا کے دوران 20-2019 میں کھادی و دیہی صنعت بورڈ کی مدد سے کونسل اسکولوں کے طلبا کے لیے اسکولی ڈریس بنوانے کی پیش قدمی کی گئی تھی۔ کھادی اداروں اور بنکروں کو کام مل سکے، اس کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ 20-2019 میں بہرائچ کی مہسی، وشویشور گنج، رسیا، سیتاپور کے سدھولی، مرزاپور کے چھانبے و لکھنؤ کے موہن لال گنج بلاک کے اسکولوں میں کھادی کی 88.82 لاکھ روپے قیمت کی اسکولی ڈریس فراہم کی گئی۔ اسی طرح 21-2020 میں مراد آباد کے مراد آباد دیہی، وارانسی کے چولاپور، سیتاپور کے لہرپور، کانپور کے شیوراج پور، لکھنؤ کے چنہٹ، ایٹہ کے اواگڑھ، امبیڈکر نگر کے کٹیہری اور شاملی کے شاملی نگر علاقہ میں 76.67 کروڑ روپے قیمت کی اسکول ڈریس فراہم کی گئی۔ یعنی مجموعی طور پر 1.65 کروڑ روپے رقم کی اسکول ڈریس تیار کی گئی۔ چونکہ محکمہ بنیادی تعلیم کی طرف سے بقایہ رقم کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے، اس لیے بنکروں کو ان کی اجرت ادا نہیں کی جا سکی ہے۔ اگر جلد ادائیگی نہ ہوئی تو پھر بورڈ اس معاملے کو عدالت لے جانے کا ارادہ کر چکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔