روشنی جیسوال تنازعہ: جو آج روشنی کے ساتھ ہو رہا، ویسا ہی کچھ ہمارے ساتھ بھی ہوا: ونیش پھوگاٹ
روشنی جیسوال کا الزام تھا کہ راجیش سنگھ نے ان کے فیس بک پوسٹ پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد روشنی اور ان کے شوہر نے اپنے کارکنان کے ساتھ مل کر راجیش سنگھ سے مار پیٹ کی تھی۔
کانگریس لیڈر روشنی کُشل جیسوال کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر ہریانہ کی کانگریس رکن اسمبلی ونیش پھوگاٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو آج روشنی جیسوال کے ساتھ ہو رہا ہے، ویسا ہی ہمارے ساتھ بھی ہوا، کیونکہ ہم ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کی ہمت رکھتے ہیں۔‘‘ وہ مزید لکھتی ہیں کہ ’’راجیش سنگھ سوشل میڈیا پر خواتین کے خلاف غلط باتیں لکھتا رہا ہے، لیکن بی جے پی حکومت اور پولیس کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے۔ رو شنی جیسوال کا گناہ بس اتنا ہے کہ وہ لڑنا جانتی ہے۔‘‘
ونیش پھوگاٹ کا کہنا ہے کہ ’’خواتین، بیٹی اور رکن اسمبلی ہونے کے ناطے میں تمام خواتین کو یقین دلاتی ہوں کہ جس کسی کو بھی لگتا ہے کہ اس کے ساتھ غلط ہو رہا ہے، تو ہم سبھی اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہریانہ میں 6-7 خواتین نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر ایک ایس پی کی شکایت کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ان کے ساتھ غلط ہوا ہے۔ میں دعوے کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ آنے والے وقت میں ان خواتین سے یہ بیان لیا جائے گا کہ ہم نے ایسا کچھ نہیں کہا ہے۔ لیکن میں آپ کو یقین دلاتی ہوں، اگر کوئی آپ کو ڈرانے کی کوشش کرے، تو آپ کو صرف ایک کال کرنا ہے۔ ہم آپ کی لڑائی پُر زور طریقے سے لڑیں گے۔‘‘
ونیش پھوگاٹ اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’جو لڑائی ہم نے سڑک سے شروع کی تھی اس لڑائی کو لڑنے کے لئے اب ہم اسمبلی پہنچ گئے ہیں۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے ذریعہ ہماری ہمت کو توڑنے کی لگاتار کوشش کی گئی۔ برج بھوشن کے خلاف ہم مقدمہ کو اختتام تک لے کر جائیں گے۔ ہمارے خلاف ماحول بنانے کی لگاتار کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن ہم جھکنے والے نہیں ہیں۔‘‘
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے رکن اسمبلی نے کہا ’’اگر آپ لوگوں کو کوئی ڈرا رہا ہے تو آپ ڈرو مت، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ روشنی جیسوال ہو، خواہ کھلاڑی ہوں یا ہریانہ کی بیٹیاں ہوں، ہم ان سب کی آواز مضبوطی سے اٹھائیں گے۔ پورا ملک بی جے پی کا خواتین کے تئیں رویہ دیکھ رہا ہے۔ روشنی جیسوال کے خلاف قرقی کا حکم صادر کرنے والی یوپی پولیس سے میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ جب ہم لوگ برج بھوشن شرن کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے تو ان کے گھر کی قرقی کا حکم کیوں نہیں جاری کیا گیا؟‘‘
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کی 15 تاریخ کو وارانسی کے لال پور میں ایک واقعہ رونما ہوا تھا، جس میں کانگریس لیڈر روشنی کُشل جیسوال اور ان کے شوہر نے اپنے کارکنان کے ساتھ بی جے پی کارکن راجیش سنگھ کے گھر پہنچ کر ان کے ساتھ مار پیٹ کی تھی۔ روشنی جیسوال کا الزام تھا کہ راجیش سنگھ نے ان کے فیس بک پوسٹ پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد روشنی اور ان کے شوہر نے اپنے کارکنان کے ساتھ مل کر راجیش سنگھ سے مار پیٹ کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔