روہنگیا مسلمانوں کے حق میں سماجی تنظیموں کا مظاہرہ
نئی دہلی: روہنگیا مسلمانوں کے خلاف برما میں ہو رہے وحشیانہ سلوک کے خلاف آوازیں تیز ہونے لگی ہیں اور جگہ جگہ احتجاجی مظاہروں کا انعقاد عمل میں آ رہا ہے۔ کئی تنظیموں کے ذریعہ روہنگیا مسلمانوں کے حق میں آوازیں اٹھائی جانے لگی ہیں اور انھیں انصاف دلانے کی مہم بھی شروع ہو چکی ہے۔ اس سلسلے میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسو سی ایشن، دہلی نے بھی آج احتجاجی جلوس نکالا جو تین مورتی چوراہے سے شروع ہوا اور میانمار سفارتخانہ کی طرف بڑھا۔ لیکن پولس نے شانتی پتھ چوراہے پر ہی اس جلوس کو روک دیا۔ شانتی پتھ چوراہے پر جلوس روکے جانے کے بعد اے ایم یو اولڈ بوائز ایسو سی ایشن، دہلی کے صدر ارشاد احمد اور جنرل سکریٹری مدثر حیات کی قیادت میں کم و بیش 300 افراد نے دو میمورینڈم اے سی پی کے حوالے کیا جو اقوام متحدہ اور حکومت میانمار کے نام تھا۔ پولس کے ذریعہ یہ میمورینڈم متعلقہ مقامات تک پہنچا دینے کے وعدہ کے بعد جلوس کا شانتی پتھ پر ہی اختتام ہو گیا۔
روہنگیا مسلمانوں پر ہو رہے تشدد کے خلاف منعقد کیے گئے اس احتجاجی مظاہرے کے لیےلوگ تین مورتی چوراہے پر اکٹھا ہوئے جہاں اے ایم یو اولڈ بوائز ایسو سی ایشن، دہلی کے صدر ارشاد احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’روہنگیا مسلمانوں پر میانمار حکومت کے اشارے پر جس طرح ظلم و تشدد ہو رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔ اقوام متحدہ کا اس پورے معاملے پر خاموش ہونا اور اپنے فرائض کو انجام نہ دینا بھی افسوسناک ہے۔‘‘ ارشاد احمد نے مزید بتایا کہ ’’گزشتہ کئی سالوں سے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے اور ساتھ میں ان کو جلاوطن کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں جو ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔‘‘ انھوں نے اس سلسلے میں حکومت ہند سے بھی یہ مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں مداخلت کرے اور حکومت میانمار سے بات چیت کرے۔ اس کے باوجود روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کم نہیں ہوتا ہے تو میانمار کے سفارتخانہ کو ہندوستان میں بند کر دیا جائے۔
اس موقع پر اے ایم یو اولڈ بوائز ایسو سی ایشن، دہلی کے جنرل سکریٹری مدثر حیات نے احتجاجی مظاہرہ کے دوران تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کو روہنگیا مسلمانوں کو مدد پہنچانی چاہیے اور تشدد کے خلاف آواز بھی بلند کرنی چاہیے۔‘‘ انھوں نے ترکی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا کہ انھوں نے روہنگیا مسلمانوں کے لیے امداد کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) نے بھی نئی دہلی میں آج میانمار حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا۔ تنظیم کے قومی جنرل سکریٹری خرم انس عمر نے اس موقع پر کہا کہ ’’میانمار حکومت نے جو غیر انسانی رویہ اختیار کیا وہ دنیا کے کسی بھی ملک اور کسی بھی کمیونٹی کے لیے ناقابل قبول ہے۔ یہ تاریخ کا گھناؤنا قتل عام ہے۔‘‘ انھوں نے بدھ مذہب کے روحانی پیشوا دلائی لامہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد کو بند کرانے کی کوشش کریں۔ آئی یو ایم ایل نے یو این ایچ سی آر، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور حکومت ہند کو میمورینڈم بھی سونپا جس میں ضروری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Sep 2017, 7:57 PM