’پٹرول ہوا 80 کے پار، اور چنو مودی سرکار‘

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ساتویں آسمان پر ہیں لیکن حکومت کو عوام کی پریشانیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ لہذا سوشل میڈیا پر ’تیل نے نکالا تیل‘ تحریک چلائی جا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

پٹرول کی قیمتیں 2013 کی سطح پر پہنچ گئی ہیں اور دہلی میں پٹرول 80 روپے فی لیٹر تک فروخت ہو رہا ہے۔ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی آگ لگی ہوئی ہے۔ لوگ تیل کی مہنگائی سے بلبلائے ہوئے ہیں اور آسمان چھوتی مہنگائی سے برہم ہو کر سوشل میڈیا پر ایک تحریک چھیڑی ہوئی ہے جسے ’تیل نے نکالا تیل‘ نام دیا گیاہے۔ اس ہیش ٹیگ کے تحت لوگ طرح طرح کے کارٹون، تبصرے پوسٹ کر رہے ہیں اور اپنی پریشانوں کو بیاں کر رہے ہیں۔

عام آدمی پارٹی نے ایک کارٹون پوسٹ کرکے کہا ہے ’جنتا ترست، سرکار اپنی چال میں مست‘ یعنی کہ عوام بے حال ہےاور حکومت مست ہے۔

وہیں آرتی نامی ایک صارف نے ایک کارٹون پوسٹ کرتے ہوئے تبصرہ کیا ہے کہ پٹرول کی قیمتیں بہت اونچی ہو گئی ہیں چلو دنگوں کا ایندھن ڈالیں۔

ایک اور صارف نے دلچسپ تبصرہ کیا ہے۔ کیرتی لکھتی ہیں کہ جب شہریوں نے وزیر اعظم سے پٹرول کی قیمتوں کو کچھ کم کرنے کی گزارش کی تو انہوں نے کہا، مترو! پٹرول پمپ جاؤ، پمپ کے ساتھ سیلفی لواور اسے نمو ایپ پر بھیج کر پٹرول بچاؤ ابھیان کی حمایت کرو۔

وہیں انکت لال نامی صارف نے لافٹر کلب کا کارٹون پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ کیسے صرف یہ کہہ دینے بھر سے لوگ ہنس رہے ہیں کہ پٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔

ایک اور صارف نے ایک کارٹون پوسٹ کیا ہے جس میں پٹرول کو عام آدمی کی پہنچ سے دور دکھایا گیا ہے۔ اس میں تبصرہ کیا گیا ہے کہ کوئی لوٹا دے میرے بیتے ہوئے دن۔

’پٹرول ہوا اسی کے پار، اور چنو مودی سرکار‘ یہ سلوگن ایک اور صرف نے پوسٹ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔