طاقت کے بل پر جموں و کشمیر کے لوگوں سے انتقام لیا جا رہا ہے: محبوبہ مفتی
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت طاقت کے بل پر جموں کشمیر کے لوگوں سے انتقام لے رہی ہے
سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت طاقت کے بل پر جموں و کشمیر کے لوگوں سے انتقام لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین اور جھنڈے، جو ہمیں ملک کے آئین نے دیئے ہیں، کو چھینا گیا اور اب آہستہ آہستہ ہم سے دوسری چیزیں چھینی جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح کہیں ڈاکو آ کر لوٹ مچاتے ہیں اسی طرح جموں وکشمیر کو بھی دو دو ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے۔ موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار ایک نجی نیوز چینل کے ساتھ ایک انٹریو کے دوران کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم سے ہمارے آئین اور جھنڈے کو چھینا گیا، یہ ہمیں ملک کے آئین نے دیئے تھے اور حکومت طاقت کے بل پر جموں و کشمیر کے لوگوں سے انتقام لے رہی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ڈاکو کہیں آتے ہیں اور لوٹ کھسوٹ کرتے ہیں اسی طرح جموں وکشمیر کو بھی دو دوہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گپکار اعلامیہ کے تحت ہمارے اتحاد کا مقصد حصول اقتدار یا انتخابات نہیں ہیں بلکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو چھینی گئی شناخت کی بحالی کے لئے لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کا تعلق ہے تو ہم فرقہ پرست طاقتوں اور ان کے حواریوں کو دور رکھنا چاہتے ہیں۔
موصوفہ نے کہا کہ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ سے وابستہ پارٹیاں اپنی ساکھ بچانے کی بجائے جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لئے برسر میدان ہیں۔ انتخابات میں حصہ لینے پر پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ ہم انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، میں کہتی ہوں کہ میں خود تب تک انتخابات میں حصہ نہیں لوں گی جب تک ہمارے آئین اور جھنڈے کو بحال نہ کیا جائے'۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی خود ملک کے تمام ذمہ دار اداروں کے ساتھ الائنس میں ہے لیکن ہمارے الائنس کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جو ہمیں کوریشن کا سبق پڑھا رہے ہیں ان کی حالت پہلے کیا تھی اور آج دیکھیے ان کے دفتر کیسے ہیں اور وہ یہاں کتنا پیسہ خرچ کرتے ہیں۔ موصوفہ نے کہا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد یہاں ملی ٹنسی بڑھ رہی ہے اور ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو سیکورٹی تھرٹ کے نام پر بند رکھا جا رہا ہے۔
بی جے کو راست ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی اختلاف رائے رکھنے والوں کو ملک دشمن قرار دینے میں مصروف ہے اور ملک کے وزیر اعظم کو ملک اور جموں وکشمیر کے لئے کوئی ٹھوس وژن ہی نہیں ہے'۔ موصوفہ نے کہا کہ میڈیا کا بھی بیشتر حصہ وہی جھوٹ بول رہا ہے جو بی جے پی انہیں بولنے کو کہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا میں کورونا وبا، بے روزگاری کی بجائے محبوبہ مفتی، پاکستان وغیرہ کے موضوع پر بحث ہوتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'اگر مجھے کسی کے ساتھ ڈیل طے کرنی ہوتی تو مجھے طویل مدت تک جیل میں نہیں رکھا گیا ہوتا'۔ انہوں نے کہا کہ جو نیا کشمیر بنانے کی بات کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ پہلے نیا ملک بنائیں جہاں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔