ریستوراں مالک نے پہلے جی ایس ٹی پر وزیر مالیات سے کیا سوال پھر مانگ لی معافی، ویڈیو وائرل ہونے پر کانگریس حملہ آور

کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے کہا کہ جب ملک کی وزیر مالیات سے کسی نے اپنے مسائل بتائے تو سلجھانے کی جگہ اسے ڈرا دھمکا کر معافی منگوانا زیادہ ضروری سمجھا گیا، یہی مودی حکومت میں اقتدار کا نشہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریا شرینیت / ویڈیو گریب</p></div>

سپریا شرینیت / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن اور ایک تاجر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ دراصل نرملا سیتارمن تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں منعقد ایک ایم ایس ایم ای میٹنگ میں حصہ لینے پہنچی تھیں، اسی دوران ریستوراں چین ’شری انّاپورنا ہوٹل‘ کے منیجنگ ڈائریکٹر شرینواسن نے جی ایس ٹی کی پیچیدگیوں کو وزیر مالیات کے سامنے رکھا۔ اب ان سوالوں کے بعد شرینواسن کو وزیر مالیات سے معافی مانگنی پڑی ہے۔ وائرل ویڈیو میں ایسا ہی کچھ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

اس معاملے میں اب کانگریس نے مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس لیڈر سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ ایک انتہائی فکر انگیز ویڈیو سامنے آئی ہے۔ یہ اس دن کی ویڈیو ہے جب بی جے پی کوئمبٹور میں ممبر شپ ڈرائیو چلا رہی تھی اور لوگوں کو وزیر مالیات نرملا سیتارمن سے بات کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک ’انّاپورنا سوئٹس‘ کے مالک شرینواسن جی تھے، جنھوں نے جی ایس ٹی سے متعلق اپنی پریشانی ظاہر کی۔


شرینواسن نے بتایا کہ میری مٹھائی کی دکان ہے جہاں مٹھائی پر 5 فیصد، نمکین پر 12 فیصد، سادے بریڈ پر صفر اور کریم والے بریڈ پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس قدر پیچیدہ جی ایس ٹی کے سبب کمپیوٹر بھی ہینگ ہو جاتا ہے اور ٹیکس آفیسرز کو بھی یہ سمجھ نہیں آتا۔ اس لیے جی ایس ٹی کو تھوڑا آسان کر دیجیے۔ لیکن اس کے 24 گھنٹے کے اندر شرینواسن کو نرملا سیتارمن کے سامنے بلایا جاتا ہے اور ان سے معافی منگوائی جاتی ہے۔ اس پورے واقعہ کی ویڈیو بنوائی جاتی ہے، پھر اس ویڈیو کو بی جے پی کی تمل ناڈو یونٹ شیئر کرتی ہے۔ اس کا واضح مطلب ہے کہ جب ملک کی وزیر مالیات سے کسی نے اپنے مسائل بتائے تو اسے سلجھانے کی جگہ اسے ڈرا دھمکا کر معافی منگوانا زیادہ ضروری سمجھا گیا۔ یہی مودی حکومت میں اقتدار کا نشہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس واقعہ کے تعلق سے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا تھا۔ اس میں انھوں نے لکھا تھا کہ ’’جب کوئمبٹور میں انّاپورنا ریسٹورینٹ جیسے چھوٹے کاروبار کے مالک ہمارے سرکاری ملازمین سے آسان جی ایس ٹی نظام کا مطالبہ کرتے ہیں تو ان کی بے عزتی کی جاتی ہے۔ وہیں دوسری طرف جب کوئی ارب پتی دوست اصولوں کو توڑتا ہے، قانون طاق پر رکھتا ہے یا قومی ملکیت حاصل کرنا چاہتا ہے تو مودی جی ریڈ کارپیٹ بچھا دیتے ہیں۔‘‘


اپنے پوسٹ میں راہل گاندھی یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’ہمارے چھوٹے کاروباروں کے مالک پہلے ہی نوٹ بندی، پیچیدہ بینکنگ سسٹم، ٹیکس وصولی اور تباہناک جی ایس ٹی کے حملوں سے نبرد آزما ہو چکے ہیں۔ آخری چیز جو انھیں مل سکتی ہے، وہ ہے مزید بے عزتی۔ اور جب اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے نازک تکبر کو ٹھیس پہنچتی ہے تو ایسا لگتا ہے کہ بے عزتی ہی وہ چیز ہے جو وہ دیں گے۔‘‘

بہرحال، اس معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کا بھی سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ کوئمبٹور میں جی ایس ٹی شرحوں کی پیچیدگیوں پر فکر ظاہر کرنے پر ایک مقامی تاجر شرینواس کا مذاق بنایا گیا جو انتہائی افسوسناک تھا۔ یہ واقعہ وزیر مالیات کے تکبر کا مظہر تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔