تمام مذاہب، تہذیب و ثقافت کا احترام ضروری: مایاوتی

بی ایس پی سپریمو نے نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مخالفت کا طریقہ ایسا ہونا چاہیے کہ جس سے یہاں کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کے مذہبی جذبات مجروح نہ ہوں وملک میں امن و امان برقرار رہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (سپریمو) مایاوتی نے بدھ کو نئے سال کے موقع پر عظیم شخصیتوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے۔ یہا ں پر رہنے والے ہر شہری کو مساوی حقوق حاصل ہیں, ہمیں سبھی مذاہب، تہذیب و ثقافت کا پورا پورا احترام کرنا چاہیے۔

سابق وزیر اعلی نے سیاسی پارٹیوں کو سیکولزم کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ پارٹیوں کو یہ قطعی نہیں بھولنا چاہیے کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے۔ یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں۔ ان کا اپنا طرز زندگی و اپنی اپنی تہذیب و طور طریقے ہیں۔ ایسے میں ہمیں ان کے کسی بھی معاملے میں دخل نہیں دینا چاہیے۔ ہمیں سبھی مذاہب کی تہذیت و ثقافت کا پورا پورا احترام کرنا چاہیے۔


بی ایس پی سپریمو نے جیوتی با پھولے، چھترپتی شاہو جی مہاراج، نارائن گرو، بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر اور کانسی رام جیسے عظیم شخصیتوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میں انہیں دل کی عمیق گہرائیوں سے سلام پیش کرتی ہوں جنہوں نے اپنی پوری زندگی ملک میں مساوی سماج نظام کو قائم کرنے و سیکولزم کو مضبوط کرنے میں اپنی پوری زندگی وقف کردی۔ نیز ہماری پارٹی انہیں افراد کے نقش قدم پر آگے بڑھ رہی ہے۔

بی ایس پی لیڈر نے پارٹی کے سبھی پیروکاروں و خیرخواہوں و ریاست سمیت پورے ملک کے عوام کو نئے سال 2020 کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں قدرت سے آرزو کرتی ہوں کہ یہ نیا سال گزشتہ سال کی طرح کافی تکلیف دہ اور مشقتوں بھرا ثابت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جہاں سال 2019 بی جے پی و ان کی مرکزی و ریاستی حکومتوں کی فرقہ واریت و تنگ نظری کی وجہ سے تفریق پر مبنی و ہندوستانی آئین کو کمزور کرنے والا تھا تو جاتے جاتے بھی یہ کافی پرتشدد سال ثابت ہوا یہ ملک کے عزیز کے لئے کافی مایوس کن اور باعث تشویش ہے۔


بی ایس پی سپریمو نے کسی بھی معاملے میں مخالفت کرنے والوں کو بھی نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مخالفت کا طریقہ ایسا ہونا چاہیے کہ جس سے یہاں کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کے مذہبی جذبات مجروح نہ ہوں وملک میں امن و امان برقرار رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔