کیدارناتھ کے راستے پر امدادی کام جاری، 34 افراد ہلاک، 9 ہزار یاتریوں کو بحفاظت نکالا گیا

اتراکھنڈ میں 31 جولائی کو ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے کیدارناتھ اور اس کے راستے میں پھنسے ہوئے یاتریوں کو بچانے اور راحت کا کام ہفتہ کو جنگی سطح پر جاری رہا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

دہرادون: اتراکھنڈ میں 31 جولائی کو ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے کیدارناتھ اور اس کے راستے میں پھنسے ہوئے یاتریوں کو بچانے اور راحت کا کام ہفتہ کو جنگی سطح پر جاری رہا۔ اب تک کل ملا کر 9099 یاتریوں کو بچایا جا چکا ہے۔ تقریباً 1000 یاتریوں کو بچانے کے لئے آپریشن جاری ہے۔ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں پھنسے ہوئے یاتریوں کو بچا کر محفوظ مقامات پر لے جا رہی ہیں۔

فوج کے ہیلی کاپٹر بھی پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے میں مسلسل مصروف ہیں۔ پوری ریاست میں گزشتہ چار دنوں میں موسلا دھار بارش، ندیوں کے پانی کی سطح میں اضافے اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کل ملا کر 34 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی خود پوری صورتحال پر نظر رکھتے ہوئے راحتی کاموں کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔

ریاستی سکریٹری، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور بحالی، ونود کمار سمن کے مطابق 2 اگست تک کل ملا کر 7234 یاتریوں کو بچایا گیا ہے جبکہ آج 3 اگست کو 1865 یاتریوں کو بچا کر محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2 اگست تک کیدارناتھ سے 15 یاتریوں کوایئر لفٹ کیا گیا تھا۔ لنچولی اور بھیموالی سے 1354 یاتریوں کو ہوائی جہاز سے محفوظ مقام پر پہنچایا گیا۔ 365 یاتریوں بھمبالی/لنچولی سے پیدل چوماسی-کالی مٹھ پہنچے اور گوری کنڈ سے پیدل سونپریاگ پہنچنے والے یاتریوں کی تعداد 5500 رہی۔


ونود کے مطابق آج کیدارناتھ سے 43 یاتریوں کو ایئرلفٹ کیا گیا۔ لنچولی اور بھمبالی سے کل ملاکر 495 مسافروں کو ایئر لفٹ کئے گئے جب کہ 90 مسافر بھمبالی/لنچولی سے پیدل بحفاظت چوماسی-کالی مٹھ پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ گوری کنڈ سے سون پریاگ آنے والے یاتریوں کی تعداد 1162 رہی۔ چڑباسہ (گوری کنڈ) سے 75 یاتریوں کو ہوائی جہاز سے محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے تقریباً 1000 یاتروں کو نکالنے کا کام جاری ہے۔

سکریٹری، ڈیزاسٹر نے کہا کہ 31 جولائی کو زیادہ بارش کی وجہ سے 15 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ یکم اگست کو دہرادون کے سہسترا دھارا میں اسنان کرتے وقت پاؤں پھسلنے سے دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ جو انسانی غلطی کے زمرے میں درج ہے۔ اس طرح کل ملاکر 17 یاتریوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ مختلف مقامات پر حادثات میں 10 افراد زخمی اور ایک شخص تاحال لاپتہ ہے۔ ضلع کے لحاظ سے ٹہری میں تین، ہردوار میں چار، دہرادون میں چھ، چمولی میں ایک اور رودرپریاگ میں تین لوگوں کی موت ہوئی ہے۔


ونود نے کہا کہ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف کے ساتھ ساتھ فضائیہ کے چنوک اور ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر راحت اور بچاؤ کے کاموں میں تعینات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ این ڈی آر ایف کے 83 اہلکار، ایس ڈی آر ایف، ڈی ڈی آر ایف اور پی آر ڈی کے 168 اہلکار، محکمہ پولیس کے 126 اہلکار اور فائر بریگیڈ کے 35 اہلکار مختلف مقامات پر تعینات ہیں۔ 35 آفت دوستوں کے ساتھ محکمہ تعمیرات عامہ کے ذریعے کام کرنے والے 150 مزدوروں کو بلاک شدہ سڑکوں کو کھولنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے 32 ملازمین 12 ڈاکٹروں کی سربراہی میں اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ محکمہ ریونیو کے 57، جی ایم وی این کے 68، محکمہ خوراک کے 27 ملازمین متعلقہ انتظامات کرنے میں مصروف ہیں۔ اس طرح کل ملاکر 882 فوجی/ اہلکار جنگی بنیادوں پر راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔