یومِ جمہوریہ تشدد: ملزم لکھا سدھانا کی گرفتاری پر ایک لاکھ روپے کا انعام، ایس آئی ٹی کر رہی تلاش

لکھا سدھانا کے خلاف 20 سے زائد فوجداری مقدمات درج ہیں۔ خود کو سماجی کارکن قرار دینے والا لکھا رام پورہ سیٹ سے اسمبلی انتخابات بھی لڑ چکا ہے، تاہم الیکشن میں اس کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔

 لکھبیر سنگھ عرف لکھا سدھانا / آئی اے این ایس
لکھبیر سنگھ عرف لکھا سدھانا / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: یومِ جمہوریہ (26 جنوری) کے موقع پر زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران لال قلعہ پر ہونے والے تشدد کے ایک ملزم گینگسٹر لکھبیر سنگھ عرف لکھا سدھانا کی تلاش جاری ہے۔ اس کی گرفتاری پر دہلی پولیس نے ایک لاکھ روپے کا انعام رکھا ہے۔

پنجاب میں بھٹنڈا کے رہائشی لکھا سدھانا کو تلاش کرنے کے لیے ایس آئی ٹی کی ٹیمیں متعدد مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔ لکھا سدھانا کے خلاف 20 سے زائد فوجداری مقدمات درج ہیں۔ خود کو سماجی کارکن قرار دینے والا لکھا رام پورہ سیٹ سے اسمبلی انتخابات بھی لڑ چکا ہے، تاہم الیکشن میں اس کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔


این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، لکھا سدھانا نے 25 جنوری کو اسٹیج سے تقریر کی تھی کہ نوجوان جہاں سے چاہتے ہیں پریڈ وہیں سے نکلے گی۔ اس پر لال قلعہ پر ہجوم کو اکسانے کا الزام ہے اور وہ خود بھی اس تشدد میں ملوث تھا۔ کچھ دن پہلے اس نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے دیپ سدھو کے ساتھ چاہے جتنے بھی اختلافات ہوں لیکن ہمیں اس کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو 10 فروری کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ دہلی پولیس لال قلعہ تشدد کے الزام میں دیپ سدھو اور اقبال سنگھ کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔ دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے اقبال سنگھ کو پنجاب کے ہوشیار پور سے گرفتار کیا ہے۔ اقبال سنگھ کی گرفتاری پر پچاس ہزار روپے کا انعام تھا۔ اقبال سنگھ پر الزام ہے کہ وہ 26 جنوری کو لال قلعہ پر موجود تھا اور لوگوں کو دروازہ توڑنے اور پرچم لہرانے کے لئے اکسا رہا تھا۔ اقبال سنگھ کا تعلق لدھیانہ سے ہے اور وہ تشدد کے دوران فیس بک لائیو کر رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Feb 2021, 4:11 PM