مودی حکومت ہندو راشٹر کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے: امام بخاری

ہندوستان میں انتخابات سے قبل فساد بھڑکنے کے خدشہ کا اظہار کرنے والی امریکی رپورٹ کو امام بخاری نے باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی ملک کو ہندو راشٹر بنانا چاہتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

حال ہی میں امریکہ کے خفیہ محکمہ کی طرف سے ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں اس خدشہ کا اظہار کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں لوک سبھا انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ فساد بھڑک سکتے ہیں۔ دہلی کی شاہی جامع مسجد کے امام احمد بخاری نے اس رپورٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی اپنے ہندو راشٹر کے نظریہ پر آگے بڑھ رہی ہے اور یہ تشویش کا باعث ہے۔

امام بخاری نے کہا، ’’مرکزی حکومت اور اتر پردیش کی برسر اقتدار جماعت بی جے پی کی طرف سے اکثرتی طبقہ کے مذہبی عقائد کی بے انتہا نمائش کی جارہی ہے جو ہندوستانی آئین کے خلاف ہے۔ آئین کے مطابق ہندوستان ایک سیکولر ریاست ہے۔‘‘

حال ہی میں یوگی حکومت کی طرف سے اتر پردیش میں کئی مذہبی تقاریب کا انعقاد کیا گیا، مثلاً کمبھ کے دوران کابینہ اجلاس کا انعقاد ہوا اور سرکاری مشینری کی طرف سے ایودھیا میں وسیع پیمانے پر رام نومی کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس کے علاوہ دہلی، ایودھیا اور الہ آباد جیسے شہروں میں ہندو بی جے پی حامی تنظیموں کی طرف سے دھرم سبھاؤں کا بھی انعقاد کیا گیا جا رہا ہے۔ اس پر احمد بخاری نے سوال کیا کہ ملک منتخب شدہ سنسد (پارلیمنٹ) سے چلتا ہے یا پھر ’دھرم سنسد ‘ (مذہبی اجلاس ) سے ؟

امام احمد بخاری نے کہا ’’نریندر مودی حکومت نے ایودھا میں بابری مسجد کی زمین کے برابر والی 67 ایکڑ زمین ہندووادی گروپ کو سونپے جانے کی اپیل سپریم کورٹ سے کی ہے۔ یہ مودی حکومت کی طرف سے ہندوستان کو غیر قانونی طریقہ سے ہندو راشٹر بنانے کی طرف بڑھایا گیا ایک قدم ہے۔‘‘

وہیں، جماعت اسلامی نے بھی حکومت کی طرف سے ایودھیا کی زمین کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں اپیل دینے پر سوال اٹھایا ہے اور حکومت سے عرضی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر مولانا سید جلال الدین عمری نے کہا، ’’حکومت کی طرف سے عجیب رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے لوگ اس فیصلہ پر پہنچے کے لئے مجبور ہیں کہ حکوت انصاف پسندی کی راہ سے ہٹ گئی ہے اور اپنے فرائض سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔ ‘‘ مولانا عمری نے مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ صرف اور صرف آئند انتخابات کے پیش نظر ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔