نیشنل ہیرالڈ کے خلاف ای ڈی کی کارروائی انتخابات میں بی جے پی کی گھبراہٹ کا واضح اشارہ: کھڑگے
کانگریس نے ای ڈی کے ذریعہ اے جے ایل کی ملکیتیں ضبط کرنے کی خبروں کو انتخابات میں بی جے پی کی گھبراہٹ کا اشارہ قرار دیا ہے، کانگریس صدر کھڑگے نے اس تعلق سے ایک بیان جاری کیا ہے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ اے جے ایل (ایسو سی ایٹیڈ جرنلس لمیٹڈ) کی ملکیتیں ضبط کرنے کی خبریں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی گھبراہٹ کا واضح اشارہ ہیں۔ انھوں نے یہ بیان اس خبر کے سلسلے میں دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ای ڈی نے اے جے ایل کی دہلی، ممبئی اور لکھنؤ واقع ملکیتوں کو ضبط کرنے کی بات کہی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ای ڈی کے ذریعہ اے جے ایل کی ملکیتیں ضبط کرنے کی رپورٹ انتخابات میں بی جے پی کی مایوسی کا اشارہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کو چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم میں شکست صاف دکھائی دے رہی ہے، ایسے میں بی جے پی نے ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا ہے۔ یہ سبھی کوششیں ناکام ہوں گی اور بی جے پی کو انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
کانگریس صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابات کے دوران بی جے پی کے ذریعہ ایجنسیوں کا غلط استعمال کوئی نئی بات نہیں ہے، اور اب یہ پورے ملک کے سامنے ظاہر ہو چکا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ نیشنل ہیرالڈ تحریک آزادی کی آواز ہے، اور انڈین نیشنل کانگریس کو اس تحریک آزادی میں نبھائے گئے اپنے کردار پر فخر ہے۔ کانگریس صدر نے اپنے بیان میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’(ایسے وقت میں) ہمیں پنڈت نہرو کے الفاظ یاد آتے ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا- آزادی خطرے میں ہے، اپنی پوری طاقت سے اس کی حفاظت کرو۔‘‘ سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ جاری اپنے بیان میں کھڑگے یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’ہم ان اصولوں کے لیے لڑتے رہیں گے جن کی بنیاد پر ہماری جمہوریت قائم ہوئی ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس کو ملک کے لوگوں کے شعور اور عقل پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ اس ناپاک کھیل کو اچھی طرح سمجھیں گے۔‘‘
اس سے قبل کانگریس لیڈر اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے بھی ایک بیان جاری کیا تھا۔ اس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ اے جے ایل کی ملکیتوں کی قرقی کیے جانے کی خبریں جاری اسمبلی انتخابات میں سبھی ریاستوں میں یقینی شکست سے دھیان ہٹانے کی ان کی (بی جے پی کی) مایوسی کو ظاہر کرتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’پی ایم ایل اے کے تحت کارروائی صرف یقینی نظر آ رہے جرائم کے اشارے یا کسی نتیجہ خیز جرم کے بعد ہو سکتی ہے۔ لیکن اس ماملے میں کسی بھی غیر منقولہ ملکیت کی کوئی منتقلی نہیں ہوئی ہے۔ پیسوں کا کوئی لین دین نہیں ہے۔ مبینہ جرم سے کوئی آمدنی نہیں ہوئی۔ یہاں تک کہ ایسا کوئی شکایت دہندہ بھی نہیں ہے جو یہ دعویٰ کرتا ہو کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے... ایک بھی نہیں۔‘‘
ابھشیک منو سنگھوی کا کہنا ہے کہ یہ انتخاب کے درمیان میں توجہ بھٹکانے کے لیے بی جے پی کے ذریعہ اور بی جے پی کے لیے جھوٹ و گمراہی کا ایک تیار کیا ہوا ڈھانچہ ہے۔ بی جے پی کا کوئی بھی اتحادی- سی بی آئی، ای ڈی یا آئی ٹی- بی جے پی کی یقینی شکست کو نہیں روک سکتا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’کسی بھی غیر منقولہ ملکیت کی منتقلی یا پیسے کی لین دین کے بغیر قرض کا اسائنمنٹ ایک ایسی کمپنی کی ملکیتوں کی قرقی ضبطی کو مناسب ٹھہرانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے جو آزادیٔ ہند کی ایک معتبر آواز (نیشنل ہیرالڈ) کو چلاتی ہے اور یہ کانگریس اور اس کی وراثت سے منسلک ہے۔‘‘ ابھشیک منو سنگھوی یہ بھی کہتے ہیں کہ بدلے کی اس پالیسی سے کانگریس یا اپوزیشن ڈرنے والا نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔