وزیر تعلیم کا نیٹ میں دھاندلی سے انکار شرمناک: کانگریس
نیٹ-2024 کے امتحان میں 24 لاکھ بچوں نے ایک لاکھ میڈیکل سیٹ پر داخلہ لینے کے لیے شرکت کی تھی لیکن بدقسمتی سے دیگر امتحانات کی طرح ہی نیٹ کے پیپر میں گڑبڑی ہوئی۔
کانگریس نے میڈیکل داخلہ امتحان نیٹ میں دھاندلی کو بچوں کے مستقبل کے ساتھ سنگین کھلواڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر تعلیم جس طرح سے دھاندلی سے انکار کر رہے ہیں وہ شرمناک ہے۔کانگریس نے کہا ہے کہ اس سے 24 لاکھ بچوں کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ نیٹ گھوٹالے کی جانچ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے کروا کر طلبہ کو انصاف دیا جائے۔
کانگریس نے اپنے آفیشل پیج پر ٹوئٹ کیا اور کہا کہ نیٹ-2024 کے امتحان میں 24 لاکھ بچے، ایک لاکھ میڈیکل سیٹ پر داخلہ لینے کے لیے شرکت کی تھی، لیکن بدقسمتی سے دیگر امتحانات کی طرح ہی نیٹ کے پیپر میں گڑبڑی ہوئی اورپیپر لیک ہوگیا۔ ملک کے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے ہر سال نیٹ کا امتحان لیا جاتا ہے، جس میں لاکھوں بچے ڈاکٹر بننے کے خواب کے ساتھ حصہ لیتے ہیں۔
پارٹی نے کہا، "پورے معاملے کو سمجھیں - یہ گھوٹالہ اس وقت سامنے آیا جب نیٹ-2024 کے نتائج میں ریکارڈ 67 بچوں نے ٹاپ کیا اور 720 میں سے 720 نمبر حاصل کیے۔ چھ ٹاپر بچے ہریانہ کے ایک ہی مرکز سے تھے۔ نیٹ کے نتیجہ میں کچھ بچوں کو 718 اور 719 نمبر ملے جو کہ ممکن نہیں تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نیٹ میں ہر سوال چار نمبرکا ہوتا ہے اور نگیٹومارکنگ کے بعد ایسے نمبر نہیں آسکتے۔ ابھی حال ہی میں، بہار اور گجرات میں نیٹ امتحان میں دھوکہ دہی کرنے والوں کا پردہ فاش ہوا ہے، لیکن پھر بھی مودی حکومت میں وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان بڑی بے شرمی کے ساتھ نیٹ میں دھاندلی کی تردید کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔