’مفاد پرست لوگ نفرت پھیلا کر ملک میں مایوسی کا ماحول پیدا کررہے ہیں ‘
جماعت اسلامی ہند نے جے پور میں ”ملک میں محبت اور ہم آہنگی کے ماحول کو مستحکم کرنے میں مذہبی رہنماؤں کا کردار“ کے عنوان پر سیمینار منعقد کیا۔
’ملک کے کسی بھی حصے میں کہیں بھی تشدد اس لئے ہوتا ہے کہ لوگ اپنے مذہب کی تعلیمات پر عمل نہیں کرتے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ ہم ایک دوسرے کی رائے یا عقیدے سے متفق ہوں لیکن دوسروں کے عدم اتفاق کے حق کا ہمیں احترام کرنا چاہئے“۔یہ باتیں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے جے پور میں ”ملک میں محبت اور ہم آہنگی کے ماحول کو مستحکم کرنے میں مذہبی رہنماؤں کا کردار“ کے عنوان پر منعقدہ ایک سمینار میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ”یہاں سبھی مذاہب کے آچاریہ ایک ہی اسٹیج پر موجود ہیں،درحقیقت میں یہی اصلی ہندوستان ہے“۔اس موقع پر پروفیسر محمد سلیم نے ”دھارمک جن مورچہ“ راجستھا ن کی اکائی کی تشکیل کا اعلان بھی کیا۔ سمینار میں مذہبی پیشواؤں نے کہاکہ جو لوگوں کو ایک دوسرے سے الگ کرتا ہے اور توڑتا ہے وہ بے دین ہے۔دین توتمام انسانوں کو آپس میں جوڑتا ہے۔اس موقع پر گالتا پیٹھ دھیش اودھیشا آچاریہ مہاراج نے کہاکہ ”جو لوگ بڑے بنے ہوئے ہیں وہی ایک دوسرے کے تئیں غلط فہمیاں پیدا کرتے ہیں،یہ سب سیاسی پیداوار ہیں۔‘‘
انہوں نے کہاکہ ہم ایک دوسرے کے تئیں شکوک و شبہات میں جی رہے ہیں اور انہی وجوہ سے ہم ایک دوسرے کے تئیں اپنے دل میں نفرت پیدا کر لیتے ہیں۔جے پور کے مفتی محمدذاکر نعمانی نے کہا کہ ”سماج میں محبت اور ہمدردی کے ماحول کو بڑھانے میں مذہبی پیشواؤں کا کردار بہت ہی اہم ہے“۔جے پور ڈائیوسیز کے بشپ اوسوالڈ لوئس نے کہا کہ ”ہمیں اپنے پیروکاروں کو یہ سمجھانا ہوگا کہ ہم سب ایشور کی اولاد ہیں اور اگر اس ایشور سے محبت کرتے ہیں تو ہمیں اپنے بھائی بہنوں سے بھی محبت کرنی ہوگی۔مہامنڈلیشور پنڈت پرشوتم بھارتی نے کہاکہ ”کچھ مفاد پرست لوگ نفرت پھیلا کر ملک میں مایوسی کا ماحول پیدا کررہے ہیں، انہیں بتا دینا ہوگاکہ یہ ملک ایک ہے اور باشندے آپس میں محبت سے رہتے ہیں۔
گائتری پریوار کے پرہلاد رائے نے کہا کہ ہم صرف اپنے لئے نہیں بلکہ دوسروں کی فلاح و ببہود کے لئے جئیں۔ گردوارہ جواہر نگر کے گرنتھی گیانی گردیپ سنگھ نے کہا کہ ”ہماری سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ ہم سبھی ایشور میں یقین رکھتے ہیں، ہم سبھی حقیقت میں ایک ہی نور سے پیدا ہوئے ہیں۔ شیعہ مذہبی پیشوا صادق حسینی نے کہاکہ ”حضرت محمدؐ کا کہنا ہے کہ جو لوگوں کے لئے سب سے زیادہ فائدہ مند ہے وہی سب سے افضل ہے۔
برہما کماری ایشوریہ یونیورسٹی کی اسنیہ بہن نے کہاکہ اگر سب مذہبی پیشوا مل کر ایک ہو جائیں تو ملک میں امن ہوجائے۔سرس نیکونج پیٹھ کے آچاریہ پروین بھیا جی نے کہا کہ امن کے قیام کے لئے مذہبی پیشواؤں کی بہت بڑی جوابدہی ہے۔ مسیحی شکتی سمیتی کے صدر فادر وجے پال سنگھ، شیام سندر، پرجا پتی برہما کماری ایشوریہیونیورسٹی ، نیازی درگاہ میر قربان علی کے حبیب الرحمن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام میں مفتی محمد اخلاق، مفتی محمد شفیق، گائتری پریوار کے رام رائے شرما نے شرکت کی۔ شہر سے باہر ہونے کے سبب بدھ بھکشو بھنتے کیشپ آنند بذریعہ فون اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سمینار میں نظامت کے فرائض نعیم ربانی نے انجام دئےاور جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری حلقہ ڈاکٹر محمد اقبال صدیقی نے شرکاء کا استقبال کیا۔
آخر میں تمام مذہبی پیشواؤں نے یہ طے کیا کہ آگے بھی وقت بہ وقت آپس میں ملتے رہیں گے اور ریاست میں محبت، بھائی چارہ اور امن کے لئے عوام کے درمیان مختلف پروگرام منعقد کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔