ریلائنس جیو نے ایک بار پھر اپنے صارفین کو دیا جھٹکا، خبر پڑھ کر لوگ ہو رہے مایوس
ٹرائی کے ضابطے کے مطابق کوئی بھی ٹیلی کام کمپنی 25 سے زیادہ پلان ایک ساتھ لانچ نہیں کر سکتی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے جیو نے دو پلان بند کر تین نئے آل ان ون پلان لانچ کیے ہیں۔
ریلائنس جیو نے ایک بار پھر اپنے صارفین کو جھٹکا دیا ہے۔ آئی یو سی چارج والے پلان لانے کے بعد کمپنی نے 19 روپے اور 52 روپے والے رچارج پلان کو بند کر دیا ہے۔ کمپنی اپنے صارفین کو 19 روپے والے رچارج پیک میں ان لمیٹڈ کالنگ اور 150 ایم بی ڈاٹا دیتی تھی۔ اس کے ساتھ ہی 20 ایس ایم ایس کی سہولت بھی صارفین کو دی جاتی تھی۔ وہیں 52 روپے والے رچارج پیک میں صارفین کو 1.05 جی بی ڈاٹا اور ان لمیٹڈ کالنگ کی سہولت کمپنی دیتی تھی۔ اس کے ساتھ ہی 70 ایس ایم ایس کا فائدہ بھی ملتا تھا۔ اسے ختم کرنے کے بعد اب کمپنی نے صارفین کے لیے 10 روپے سے لے کر 1 ہزار روپے تک کے آئی یو سی چارج پیک لانچ کیے ہیں۔
اس سے قبل جیو نے 10 اکتوبر کو آئی یو سی کے چار پلان لانچ کیے تھے۔ یہ پلان ان صارفین کے لیے ہیں جو جیو کے علاوہ دوسرے نیٹورک پر زیادہ کالز کرتے ہیں۔ کمپنی کے مطابق ان صارفین کو ان پلان میں زیادہ ڈیٹا بھی ملے گا۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کے ضابطے کے مطابق، کوئی بھی ٹیلی کام کمپنی 25 سے زیادہ پلان ایک ساتھ لانچ نہیں کر سکتی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے جیو نے دون پلان بند کر تین نئے آل ان ون پلان لانچ کیے ہیں۔
اس سے قبل 9 اکتوبر کو جیو نے اپنے صارفین کو بڑا جھٹکا دیا تھا۔ کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ اس کے صارفین کو دوسری کمپنی کے نیٹورک پر کال کرنے کے لیے 6 پیسے فی منٹ ادا کرنے پڑیں گے۔ اس کے لیے صارفین کو انٹر کنیکٹ یوزیز چارج (آئی یو سی) ٹاپ اَپ کروانے کے لیے کہا گیا تھا۔
جیو نے بتایا تھا کہ سبھی انٹرنیٹ کالز، اِن کمنگ کال، جیو سے جیو پر کال اور لینڈ لائن پر کی گئیں کالز پہلے کی طرح مفت ہوں گی۔ صرف دوسرے نمبر پر کی گئی کال کے پیسے دینے ہوں گے۔ کمپنی نے کہا تھا کہ ٹرائی نے یکم اکتوبر 2017 کو آئی یو سی چارج 14 پیسے سے گھٹا کر 6 پیسے کیے تھے۔ ایک جنوری 2020 سے اسے پوری طرح ختم کرنے کی تجویز تھی، لیکن ٹرائی اس پر پھر سے کنسلٹیشن پیپر لے آیا۔ اس لیے یہ فیس آگے بھی جاری رہ سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔