چھتیس گڑھ: سورج پور قتل معاملہ پر ٹی ایس سنگھ دیو نے بی جے پی حکومت سے پوچھے تلخ سوالات

’’بی جے پی حکومت جواب دے کہ کب تک ریاست کو اس طرح کی بربریت اور انارکی برداشت کرنی پڑے گی؟ یاد رہے ہمارے سیکورٹی فورسز اور ان کے اہل خانہ بھی چھتیس گڑھ کے پریوار کا حصہ ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ناراض عوام، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ناراض عوام، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

چھتیس گڑھ کے سورج پور واقع کوتوالی میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل طالب کی 32 سالہ بیوی اور 11 سالہ بیٹی کے قتل معاملہ نے علاقہ میں کشیدگی پیدا کر دی ہے۔ پہلے ہیڈ کانسٹیبل گھنشیام پر حملہ، اور اب دوسرے ہیڈ کانسٹیبل طالب کی فیملی کے اراکین کے قتل نے لوگوں کے غصہ کو بڑھا دیا ہے۔ تازہ قتل واقعہ کے بعد مشتعل ہجوم نے جب ایس ڈی ایم جگن ناتھ ورما کو دیکھا تو ان پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے کسی طرح دوڑ کر اپنی جان بچائی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اتوار کی شام جب ہیڈ کانسٹیبل طالب اور کانسٹیبل گھنشیام سونوانی چوپاٹی پر کھڑے تھے، تبھی اچانک کلدیپ نامی شخص نے بریانی سینٹر سے کڑاہی میں موجود گرم تیل گھنشیام کے اوپر انڈیل دیا۔ شدید زخمی حالت میں گھنشیام کو اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ان کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ اس کے بعد فرار کلدیپ ساہو نے ہیڈ کانسٹبل طالب کے گھر جا کر اس کی بیوی اور بیٹی کو اغوا کر لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بعد ازاں دونوں مغویوں کا تیز دھار والے اسلحہ بے رحمانہ انداز میں قتل کر دیا گیا، اور پھر لاش کو گھر سے 2 کلومیٹر دور جا کر پھینک دیا۔


کلدیپ ساہو کے ذریعہ کیے گئے اس حملے کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ وہ کوتوالی پولیس کی مسلسل کارروائی سے ناراض تھا۔ ملزم کے بھائی سندیپ نے ایک شخص کو مبینہ طور پر چھت سے دھکا دے دیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کارروائی شروع ہوئی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم اپنے اہل خانہ کے خلاف ہو رہی پولیس کی کاروائی سے مسلسل پریشان تھا۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ اس نے یہ قدم اٹھایا۔

اس واقعہ کے بعد سورج پور میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ اس نازک وقت میں کانگریس لیڈر ٹی ایس سنگھ دیو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک طویل پوسٹ کیا جس میں انہوں نے بی جے پی حکومت سے کچھ تلخ سوالات بھی کیے ہیں۔ پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’چھتیس گڑھ کی عوام بہت ہی تکلیف کے ساتھ ریاست کو ایک ’خوفناک جرائم کی ریاست‘ میں تبدیل ہوتے دیکھ رہی ہے۔ مجرم بے خوف ہیں، انہیں یا تو انتظامیہ کا کوئی خوف نہیں یا اس کی حمایت پر پورا بھروسہ ہے۔ سورج پور میں ہیڈ کانسٹیبل کی بیوی اور بیٹی کے بے رحمی سے قتل نے ایک بار پھر حکومت اور لاء اینڈ آرڈر کی ناکامی کو اجاگر کیا ہے۔ جب ایک پولیس اہلکار کا کنبہ اس طرح خطرے میں ہے تو عام شہریوں کے تحفظ کا کیا ہوگا۔‘‘


’ایکس‘ پوسٹ میں کانگریس لیڈر نے مزید لکھا ہے کہ ’’حکومت کی حفاظتی خامیوں نے ہمارے معاشرے کو ایک خوفناک مستقبل کی طرف دھکیل دیا ہے۔ مجرمین اس طرح کی سفاکیت کے بعد کیسے فرار ہونے میں کامیاب ہو رہے ہیں؟ پولیس انتظامیہ کو اتنا کمزور کیوں کر دیا گیا ہے کہ وہ خود خطرے میں ہیں؟ کیوں لگاتار ہو رہے جرائم اور سماج میں پھیل رہے ڈر کو ختم کرنے کا کوئی منصوبہ تیار نہیں کیا جا رہا؟‘‘ انہوں نے بی جے پی حکومت سے یہ سوال بھی کیا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت جواب دے، کب تک ریاست کو اس طرح کی بربریت اور انارکی برداشت کرنی پڑے گی؟ یاد رہے ہمارے سیکورٹی فورسز اور ان کے اہل خانہ بھی چھتیس گڑھ کے پریوار کا حصہ ہیں۔ ان کے خلاف اس طرح کی نا انصافی اور جرائم ناقابل برداشت ہیں۔ اب اور خاموشی نہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔