گرو گرام: طالب علم قتل کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ
گرو گرام: سائبر سٹی کے نام سے مشہور گرو گرام کے ریان انٹرنیشنل اسکول میں طالب علم قتل کے معاملہ میں پرنسپل پر کارروائی کرتے ہوئے معطل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ بچے کی لاش اسکول میں واقع بیت الخلا سے برآمد ہوئی تھی۔
طالب علم پردیومن کے قتل سے مشتعل دیگر بچوں کے سرپرستوں نے اسکول کے نزدیک واقع قومی شاہراہ کو جام کر دیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اسی دوران خبر آئی ہے کہ اسکول کے پرنسپل کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ... گڑگاؤں میں 7 سالہ طالب علم کا قتل
لخت جگر کی لاش دیکھ کر والدین پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے، ریان کے والد ورون ٹھاکر اپنے وکیل کے ساتھ کمشنر آفس پہنچے اور اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولس کمشنرکی بچے کے والدین سمیت 10 افراد کی ایک کمیٹی کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت بھی ہوئی ۔ ورون ٹھاکر کے وکیل نے کہا کہ اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی یقینی ہے۔
گرو گرام کے بھونڈسی علاقہ میں واقع ریان انٹر نیشنل اسکول کے باہر بڑی تعداد میں پولس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ مہلوک طالب علم پردیومن کی والدہ جیوتی نے اسکول انتظامیہ پر سنگین سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا صبح جب اسکول پہنچا تو اس کے 10 منٹ بعد ہی اسکول سے فون آیا کہ ان کا بچہ ٹوئلٹ میں گر گیا ہے۔ ان کا الزام ہےکہ اسکول انتظامیہ نے انہیں صحیح معلومات نہیں دی ۔ پردیومن کی والدہ کا سوال ہے کہ آخر چاقو لے کر ملزم اسکول میں کس طرح پہنچا؟ جیوتی نے ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے پولس کی جانچ پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل قصوروار کوئی اور ہے جسے بچانے کے لئے کنڈکٹر کو مہرا بنایا جا رہا ہے۔ پردیومن کے لواحقین نے پورے معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرا نے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پولس کی جانچ پر بھروسہ نہیں ہے۔
اس بیچ ریان اسکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ غورطلب ہے کہ ریان اسکول کے سی سی ٹی وی کیمرے بند پائے گئے ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ وہ کس کے سہارے اپنے بچوں کو 8 گھنٹوں کے لئے اسکول میں چھوڑیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسکول میں جب والدین تک کو جانے کی اجازت نہیں تو کنڈکٹر اسکول کے اندر کس طرح گھس گیا؟
واضح رہے کہ پردیومن قتل معاملہ میں پولس نے اسکول بس کے کنڈکٹر کو گرفتار کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اشوک نامی کنڈکٹر نے اپنا گناہ قبول کر لیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کی عقل پر پردہ پڑ گیا تھا اور وہ ہر طرح کی سزا کو بھگتنے کے لئے تیار ہے۔
گرو گرام پولس کے ڈی سی پی کا کہنا ہے کہ کنڈکٹر نے بچے کے ساتھ زور زبردستی کر نے کی کوشش کی تھی اور جب بچے نے الارم بجا دیا تو کنڈکٹر نے اس کا قتل کر دیا۔ ملزم گزشتہ 7-8مہینوں سے یہاں کام کر رہا تھا۔
واضح رہے کہ ریان اسکول میں ایسا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 20 جنوری 2016 کو 6 سال کے بچے دیوانش کی دہلی کے وسنت کنج واقع ریان انٹر نیشنل اسکول میں پانی کی ٹنکی میں ڈوب کر موت ہو گئی تھی۔ پولس نے اس معاملے میں لاپرواہی کا معاملہ درج کر کے پرنسپل سمیت 4 لوگوں کو گرفتار کر لیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Sep 2017, 1:10 PM