رتن ٹاٹا کی 10 ہزار کروڑ کی جائیداد کے حوالے سے نیا انکشاف، جانیں کس کو کیا ملا؟

رتن ٹاٹا کی جائیداد کی تقسیم کے نئے انکشاف میں ان کی وصیت میں بھائی جمی ٹاٹا، سوتیلی بہنیں شیریں اور دینا، گھریلو ملازمین اور دیگر افراد نے نام ہیں۔ پالتو کتے کی دیکھ بھال کے لیے بھی فنڈ مختص ہے

<div class="paragraphs"><p>رتن ٹاٹا کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

رتن ٹاٹا کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

رتن ٹاٹا کی وصیت سے متعلق اہم انکشافات منظر عام پر آئے ہیں۔ کئی دہائیوں تک ٹاٹا گروپ کی قیادت کرنے والے رتن ٹاٹا کا چند روز قبل انتقال ہو گیا تھا اور انہوں نے اپنے پیچھے تقریباً 10000 کروڑ روپے کی مالیت چھوڑی دی ہے۔ ان کی وصیت کے مطابق، ان کی جائیداد کا بڑا حصہ فلاحی اداروں، گھریلو ملازمین اور ان کے ذاتی اسٹاف میں تقسیم کیا گیا ہے۔

تاٹا کی جائیداد سے ان کے بھائی جمی ٹاٹا اور سوتیلی بہنوں شیریں اور دینا جی جی بھوائے کو بھی حصہ دیا گیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، رتن ٹاٹا نے اپنے جرمن شیفرڈ کتے ٹیٹو کی لا محدود دیکھ بھال کے لیے بھی وصیت میں انتظامات کیے ہیں، جسے ان کے دیرینہ باورچی راجن شاؤ سنبھالیں گے۔


اس کے علاوہ وصیت میں رتن ٹاٹا کے معاون، شانتنو نائیڈو کا نام بھی شامل ہے، جنہیں ان کے وینچر 'گڈ فیلو' میں ٹاٹا کی شراکت دی گئی ہے۔ مزید برآں، نائیڈو کے تعلیمی قرضے بھی معاف کر دیے گئے ہیں جو انہوں نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے لیے تھے۔

ٹاٹا کی ملکیت میں کئی جائیدادیں شامل ہیں، جیسے علی باغ میں 2000 مربع فٹ کا ساحلی بنگلہ، ممبئی کے جوہو تارا روڈ پر دو منزلہ مکان، اور 350 کروڑ روپے سے زائد کی ایف ڈی۔ اس کے علاوہ، ٹاٹا سنز میں ان کی 0.83 فیصد حصہ داری جس کی مالیت 165 ارب ڈالر کے قریب ہے، کو 'رتن ٹاٹا انڈومنٹ فاؤنڈیشن' کو منتقل کی جائے گی۔

ٹاٹا نے اپنے زندگی کے دوران حاصل کردہ مختلف اعزازات اور ایوارڈز بھی 'ٹاٹا سینٹرل آرکائیوز' کو عطیہ کر دیے ہیں تاکہ ان کی میراث کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔