رتن ٹاٹا کی آخری رسومات ممبئی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں

رتن ٹاٹا مارچ 1991 سے 28 دسمبر 212 تک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین رہے۔ اس کے بعد 2016-17 تک ایک مرتبہ پھر انہوں نے گروپ کی قیادت کی اور بعد میں وہ گروپ کے اعزازی چیئرمین بھی رہے

<div class="paragraphs"><p>رتن ٹاٹا کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

رتن ٹاٹا کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: ٹاٹا گروپ کے چیئرمین اور مایہ ناز صنعت کار رتن ٹاٹا کی آخری رسومات جمعرات کو ممبئی کے ورلی شمشان گھاٹ پر سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل نے صنعت کار رتن ٹاٹا کو ورلی شمشان گھاٹ پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اس سے پہلے ان کا جسد خاکی این سی پی اے گراؤنڈ میں آخری دیدار کے لیے رکھا گیا تھا، جہاں انہیں ملک کی نامور ہستیوں نے خراج تحسین پیش کیا۔

یاد رہے کہ صنعت کار اور ٹاٹا سنس کے سابق چیئرمین رتن نول ٹاٹا کا بدھ کو بریچ کینڈی اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ وہ 86 برس کے تھے اور مدت طویل سے علیل چل رہے تھے۔ انہیں پیر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور بدھ کو ان کی حالت کافی بگڑ گئی۔


رتن ٹاٹا کے انتقال پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

صدر مرمو نے ایکس پر لکھا، ’’رتن ٹاٹا کے المناک انتقال کے ساتھ ہندوستان نے ایک ایسے آئیکون کو کھو دیا ہے جس نے کارپوریٹ ترقی کو قوم کی تعمیر کے ساتھ اور اخلاقیات کے ساتھ عمدگی کے ساتھ ملایا تھا۔ پدم وبھوشن اور پدم بھوشن سے سرفراز رتن ٹاٹا نے ٹاٹا کی عظیم وراثت کو آگے بڑھایا اور اسے مزید موثر عالمی شناخت دلائی۔ میں ان کے اہل خانہ، ٹاٹا گروپ کی پوری ٹیم اور دنیا بھر میں ان کے مداحوں کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کرتی ہوں۔‘‘

وہیں، وزیر اعظم مودی نے اپنی ایکس ایک پوسٹ میں لکھا، ’’مجھے رتن ٹاٹا کے ساتھ انگنت بات چیت یاد ہے۔ جب میں گجرات کا وزیر اعلی تھا، میں ان سے اکثر ملتا تھا، ہم مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا کرتے تھے۔ مجھے ان کا نقطہ نظر بہت اچھا لگتا تھا۔ جب میں دہلی آیا تو گفتگو کا یہ سلسلہ جاری رہا۔ مجھے ان کے انتقال سے بہت دکھ ہوا، میری تعزیت ان کے خاندان، دوستوں اور مداحوں کے ساتھ ہے۔‘‘

رتن ٹاٹا مارچ 1991 سے 28 دسمبر 2012 تک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین رہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک بار پھر 2016-2017 تک گروپ کا چارج سنبھالا۔ بعد میں وہ گروپ کے اعزازی چیئرمین کے کردار میں آ گئے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔