ریپڈ ریل منصوبہ: میرٹھ سے اب ’دہلی دور نہیں!‘ ، 60 منٹ میں پہنچیں گے راجدھانی
میرٹھ سے راجدھانی تک کا سفر کرنے والوں کے لئے اب ’دہلی دور نہیں‘ رہی کیونکہ ، ہندوستان کی پہلی علاقائی ریل اب سفر کو تیز اور آسان بنانے جا رہی ہے
نئی دہلی: میرٹھ سے راجدھانی تک کا سفر کرنے والوں کے لئے اب ’دہلی دور نہیں‘ رہی کیونکہ ، ہندوستان کی پہلی علاقائی ریل اب سفر کو تیز اور آسان بنانے جا رہی ہے۔ دہلی-میرٹھ ریپڈ ریل حکومت کا ایک اہم پروجیکٹ ہے اور اس کے ذریعے قومی راجدھانی خطہ کے تحت آنے والے کئی علاقوں کو جوڑنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس کے ذریعے مسافر آسانی سے سفر کر سکیں گے اور صرف 60 منٹ میں میرٹھ سے دہلی پہنچ سکیں گے۔
خیال رہے کہ میرٹھ سے دہلی سے تقریباً 80 کلومیٹر دور ہے اور وہاں تک کے سفر میں عام طور پر 2 سے 3 گھنٹے لگتے ہیں لیکن علاقائی ریل کی مدد سے اب یہ سفر ایک گھنٹے میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔ یہ ٹرین عام ٹرین سے بالکل مختلف ہوگی اور یہ میٹرو ٹرین کی طرح نظر آئے گی، ساتھ ہی اس میں کچھ خاص فیچرز بھی شامل کیے گئے ہیں۔
این سی آر ٹی سی ملک میں پہلا آر آر ٹی ایس (علاقائی کمپیوٹر ٹرانزٹ سسٹم) بنا رہا ہے۔ یہ ریل پر مبنی تیز رفتار ہائی فریکوئنسی علاقائی سسٹم ہے۔ تقریباً 82 کلومیٹر طویل اس ریپڈ ریل کوریڈور کا کام 2025 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس کے لئے 40 ٹرینوں کے 210 کوچز بھی تیار کئے جائیں گے۔ آر آر ٹی ایس کے لئے ٹرینوں کو گجرات کے ساولی میں واقع بمبارڈیئر فیکٹری میں تیار کیا جا رہا ہے۔
ٹرین کے دروازوں میں سینسر، چارنگ پوائنٹس اور بیٹھنے کے لیے خصوصی کشن والے صوفے ہوں گے۔ اس ٹرین میں مسافر آرام سے لیپ ٹاپ، موبائل فون چارج کر سکیں گے۔ مسافروں کے لیے وائی فائی کی سہولت بھی دستیاب رہے گی۔
ٹرین کے دروازوں پر نصب سینسر کی وجہ سے مسافروں کے لئے دروازے خود بخود کھل سکیں گے اور جب تک وہ پھاٹک کے قریب ہوں گے دروازے بند نہیں ہوں گے۔ اس کے علاوہ معذور افراد کے لئے بھی الگ سہولت ہوگی اور اسٹریچر لے جانے کی بھی سہولت فراہم کی جائے گی۔
ریپڈ ٹرین دہلی کے سرائے کالے خان سے میرٹھ کے مودی پورم تک کل 25 اسٹیشنوں سے گزرے گی۔ ٹرین کے کوچ میں ہوائی جہاز کی طرح بیٹھنے کی جگہ ہوگی۔ سامان رکھنے کے لئے کھڑے ہونے کی جگہ، سامان کا ریک بھی دستیاب ہوگا۔ اس علاقائی ریل کے ذریعے ایک وقت میں تقریباً 1500 مسافر سفر کر سکیں گے جبکہ اس کوریڈور میں روزانہ 8 لاکھ مسافروں سفر کریں گے۔
اس ریجنل ٹرین میں پہلے 6 ڈبے ہوں گے، جنہیں بعد میں بڑھا کر 9 کیا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ایک پریمیم کوچ، چار اسٹینڈرڈ کوچز اور ایک کوچ خواتین کے لئے مختص ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔